چین (اصل میڈیا ڈیسک) چینی صدر شی جن پنگ نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی۔
چینی سرکاری نیوز ایجنسی “شینہوا” کے ایک بیان کے مطابق چینی صدر نے سعودی سلامتی پر ہونے والے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئےتمام فریقوں سے ضبط کا مظاہرہ کرنے کامطالبہ کیا ۔
یاد رہے کہ امریکی وزیر دفاع کے معاون جوناتھن ہوفمین نے جمعرات کے روز واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ ارامکو تنصیبات پر حملوں کا بلا واسطہ یا بالواسطہ ذمے دار ایران ہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوابی کارروائی کے تمام آپشنز صدر ٹرمپ کے سامنے پیش کیے جائیں گے اور حتمی فیصلہ وہ ہی کریں گے۔ ہوفمین کے مطابق ارامکو تنصیبات پر حملہ ایک بین الاقوامی معاملہ ہے اور ہم سعودی عرب کی تحقیقات کے نتائج کے منتظر ہیں۔
اس سے قبل سعودی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ مملکت میں ارامکو تنصیبات پر ہونے والے حملے شمال کی جانب سے کیے گئے اور انہیں ایران کی سپورٹ حاصل تھی۔
سعودی وزارت نے اُن میزائلوں کے ٹکڑے اور باقیات کو میڈیا کے سامنے پیش کیا جن کے ذریعے البقیق اور ہجرہ خریص کے علاقوں میں ارامکو کے دو پلانٹس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزارت کا یہ بھی کہنا تھا کہ “ہمارے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ ایران خطے میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہے”۔