اسلام آباد (جیوڈیسک) سیکیورٹی فورسز نے چینی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
چینی صدر ژی جن پنگ کل 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے جس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے چینی صدر کے لیے ایئرپورٹ سے لے کر ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس تک لگائے جانے والے روٹ میں آنے والی آبادیوں اور راستوں کی متعدد بار چیکنگ کی جب کہ فورسز نے پہلے سے گرفتار دہشت گردوں کی نشاندہی پر حسن ابدال اور کوہاٹ میں کارروائی کرتے ہوئے 6 دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا۔
آپریشن سے متعلق ایک سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ چینی صدر کے دورے سے 2 ماہ قبل ہی کالعدم تنظیموں اوران کے نیٹ ورک پر خصوصی نظر رکھی گئی تھی جب کہ ان افراد کا پتا موبائل فون پر ہونے والی گفتگو اور خفیہ پیغامات کے ذریعے چلا جس کے بعد اُنہیں حراست میں لیا گیا۔
سیکیورٹی اہلکار کے مطابق چند روز قبل کی گئی کارروائی میں پہلے کوہاٹ سے 4 افراد کو گرفتار کیا گیا اور پھر اُن کی نشاندہی پر حسن ابدال سے 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ان کے سہولت کار تھے۔
دوسری جانب چینی صدر کی کل آمد کے حوالے سے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کے تحت چینی صدر اور اُن کے وفد میں شامل افراد کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے 111 بریگیڈ کی ہوگی جبکہ رینجرز اور جڑواں شہروں کی پولیس بھی اس ضمن میں ان کی معاونت کرے گی اور ایئرپورٹ سے ملحقہ آبادیوں میں بھی سادہ لباس اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔