اسلام آباد (جیوڈیسک) چین کے صدر ژی جن پنگ کے دورے کے دوران وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ ہوگی۔ سیکیورٹی کی ذمہ داری آرمی، رینجرز، پولیس کی سپشل برانچ اور انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں کو سونپی گئی ہے۔
جبکہ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی فوج کی ٹرپل ون بریگیڈ سنبھالے گی۔ سرکاری ہسپتالوں میں عملہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کیلئے تیار رہے گا۔ مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران پارلیمنٹ کی گیلری میں عام افراد کا داخلہ بند ہوگا۔
پبلک گیلریز میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ملازمین کو بٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ارکان پارلیمنٹ کو مہمان ہمراہ نہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری جانب چینی صدر کے دورہ کے دوران اسلام آباد ٹریفک پولیس کے 416 اہلکار فرائض سرانجام دیں گے۔
20 اور 21 اپریل کو اسلام آباد میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند ہوگا۔ ایکسپریس وے کاک پل سے اسلام آباد داخلے کیلئے بند ہوگا۔ لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ آنے والی ٹریفک ٹی چوک سے راولپنڈی کے راستے پشاور کی جانب موڑ دی جائے گی۔
جبکہ پشاور سے آنیوالے ٹریفک بھی اسی راستے جی ٹی روڈ سے منسلک کی جائے گی۔ مری سے آنے والی ٹریفک سترہ میل پر روک دی جائے گی۔ کہوٹہ سے آنے والی ٹریفک کاک پل سے بند کرکے ٹی چوک موڑ دی جائے گی۔