چترال (جیوڈیسک) گلگت بلتستان اورچترال میں پہاڑوں سے آنے والے سیلابی ریلے اوروقفے وقفے سے ہونے والی بارش سیلاب متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہیں۔ چترال میں سیلاب سے مزید ڈھائی سوگھر منہدم ہونے سے تقریباً ڈیڑھ ہزارافراد کھلے آسمان تلے آ گئے۔
اسکردو کے سب ڈویژن رونڈو کےعلاقے تھووار میں لیںڈسلائیڈنگ سے دو رابطہ پل ٹوٹ گئے۔ جس کے باعث تین دیہات کے تقریباً پانچ سو افراد محصور ہوکررہ گئے ہیں۔
دیامر میں سیلاب سے متاثرہ ندی نالوں پربنے رابطہ پل اورسڑکوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ سیلاب نے آبپاشی نظام کوبھی بری طرح متاثرکیا ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اس کی بحالی میں مصروف ہیں۔
استور کے علاقے شیب داس میں دریائی کٹاؤ کے باعث کئی ایکڑ فصلیں زیرِآب آگئیں اور حفاظتی بند کوشدید نقصان پہنچا ہے۔ ضلعی ہیڈکوارٹر عیدگاہ اور مین بازار استور کوملانے والی رابطہ سڑک راما نالہ میں پانی کے بہاؤ میں تیزی کے باعث شدید متاثرہوئی ہے۔
چترال کے علاقے ریشن میں سیلابی پانی سے مزید ڈھائی سو گھرتباہ ہوگئے۔ متاثرہ خاندانوں کے تقریباً ڈیڑھ ہزار افراد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے۔ سیلابی پانی میں تیزی کے باعث ریشن میں 9 گاؤں پائپ لائن ٹوٹنے سے پینے کے پانی سے محروم ہو گئے ہیں۔