چترال (جیوڈیسک) ضلع چترال کے دریاؤں اور برساتی ندیوں میں طغیانی برقرار ہے۔ گلگت بلتستان کے بالائی مقامات پر بھی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے نقصانات رک نہ سکے۔
ضلع چترال میں سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ مولین میں گول ندی میں طغیانی کے بعد لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ جبکہ چترال میں گزرنے والی گول ندی میں بھی بدستور طغیانی ہے۔
چترال میں پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری ہے،کراغ میں فری راشن سینٹر قائم کردیا گیا ہے اور سی ایم ایچ کی جانب سے متاثرین میں مفت دوائیں تقسیم کی جارہی ہیں،،اسکردو میں سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے باعث سب ڈویژن روندو میں واقع دو پل دریا میں بہہ گئے، جس سے 3 دیہات کے 500 گھرانے گاؤں میں محصور ہوکر رہ گئے۔
ندی نالوں میں طغیانی اورلینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت اسکردو روڈ مختلف مقامات پر ٹریفک کیلے بند ہو گیا۔ دوسری جانب ضلع گانچھے کے غورسے گاؤں میں 10 مکانات اور کاندے گاؤں میں دو پل سیلابی پانی میں بہہ گئے، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان قاری حفیظ الرحمان نے گانچھے میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔