چترال (جیوڈیسک) چترال کے مختلف مقامات پر تباہ کن سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی۔ ریشن پاور ہاوس بند ہونے سے بالائی چترال اڑتالیس گھنٹوں سے تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ 6 وادیوں کی تین لاکھ سے زیادہ کی آبادی محصور ہوکر رہ گئی۔کوہ ہندوکش کے دامن میں پھیلی خوبصورت وادی چترال میں سیلاب نے تباہی مچا دی۔ مکانات سیلاب کی زد میں آنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے 7 افراد موت کی وادی میں اتر گئے۔
افسانوی شہرت کے حامل خوبصورت گاوں ریشن میں ہرطرف تباہی کے مناظر ہیں۔ ریشن میں دو افراد جاں بحق، 120 مکانات، 5پل، دو مساجد، ہزاروں ایکڑ رقبے پر فصلیں اور باغات تباہ ہوگئے۔ ریشن پاور ہاوس بند ہونے سے بالائی چترال تاریکی میں ڈوب گیا۔ وائرلیس فون خاموش اور پانی کے نلکے خشک ہوگئے۔
بونی، کوراغ، تورکہو، رائین، کھوت، جوغور، اورغوچ، دروش، جنجریت کوہ، ایون اور وادی کیلاش میں بھی سیلاب سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔وادی گرم چشمہ بھی تباہی کے مناظر پیش کر رہا ہے۔ ضلع بھر کے بیس ہزار سے زیادہ متاثرین مکانات سیلاب میں بہہ جانے کی وجہ سے کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔