چولستان میں موت کا رقص، سیکڑوں جانور ہلاک، لوگوں کی نقل مکانی

Cholistan

Cholistan

حاصل پور (جیوڈیسک) چولستان میں موت کا رقص جاری ہے، مکین نقل مکانی پر مجبور ہیں، کنوؤں کا کڑوا پانی پینے سے جانوروں کی اموات میں اضافہ ہو گیا، سیکڑوں جانور ہلاک ہو چکے ہیں، حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

تفصیلات کے مطابق بہاولپور ڈویژن کے اضلاع بہاولپور، رحیم یار خان، بہاولنگر میں مشتمل وسیع و عریض چولستان میں دوبارہ قیامت برپا ہو چکی ہے، بارشیں نہ ہونے سے ٹوبے خشک ہو گئے، لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی جانور کڑوا پانی پینے سے بڑی تعداد میں ہلاک اور سیکڑوں بیمار ہو چکے ہیں، چولستانی لوگ جانوروں کے مرنے کے خوف سے نقل مکانی کرنے لگے ہیں۔

چولستانی باشندوں نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ بارشیں نہ ہونے سے ٹوبے خشک ہو چکے ہیں اور انسان اور جانور کنوؤں کا کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں، جس سے پیٹ کی بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

لوگوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چولستانی عوام سے علاقے کی ترقی کا وعدہ کیا تھا مگر تعمیر و ترقی، میٹھے اور صاف پانی کی فراہمی، صفائی صرف خواب بن کر رہ گئے ہیں۔ چولستان کے لوگوں نے کہا کہ ہمارے جانور کڑوا پانی پینے سے ہلاک ہو رہے ہیں مگر انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی، جانوروں کیلیے ویکسین نایاب ہے۔

چولستان خشک سالی کا شکار ہے اور پنجاب حکومت نے مسائل حل کرنے کے بجائے قیمتی اراضی کی من پسند افراد کو بندر بانٹ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔