راجن پور (جیوڈیسک) ڈی پی او راجن پور غلام مبشر میکن کے مطابق چھوٹو گینگ کے خلاف آپریشن 20 ویں روز بھی جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے چھوٹو گینگ کے خلاف گھیرے کو مزید تنگ کر دیا گیا ہے۔
اگلے مورچوں پر فوج اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں جب کہ ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے چھوٹو گینگ پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ سکیورٹی اداروں کے اہلکار بھاری اسلحے کے ساتھ اگلے مورچوں پر موجود ہیں تاہم ان کی پہلی ترجیح مغوی اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی ہے۔
یرغمالی اہلکار ابھی تک خیریت سے ہیں اور ان کی بحفاظت بازیابی کے لیے پلان تیار کر لیا گیا ہے اور بہت جلد آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔
دوسری جانب ڈاکوؤں کے قبضے میں موجود پولیس اہلکاروں کی تصاویر بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھوٹو گینگ کو معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی آپریشن شروع کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں 9 ایسے افراد کی نشاندہی ہوئی ہے جو نہ صرف غلام رسول عرف چھوٹو اور اس کے کارندوں کو مختلف قسم کی معاونت فراہم کرتے تھے بلکہ پولیس اور گینگ کے درمیان رابطوں کا بھی کام کرتے تھے۔ ان افراد میں کچھ لوگوں کی مختلف سیاسی جماعتوں سے وابستگیاں بھی سامنے آئی ہیں۔