اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں 4 پاکستانی زخمی ہوئے جب کہ 5 تاحال لاپتہ ہیں۔
کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہونے والے حملوں میں اب تک 49 افراد کے جاں بحق اور 20 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کی شناخت 28 سالہ آسٹریلوی شہری سے ہوئی ہے۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے بھی دہشت گرد کے آسٹریلوی شہری ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا انتہا پسند اور متشدد دہشت گرد ہے جس نے مسجد پر فائرنگ کر کے کئی معصوم انسانی جانوں کو ختم کیا جس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان سمیت دنیا بھر سے لوگوں نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے حملے کی پرزور مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے حملوں میں 4 پاکستانی شہری زخمی ہوئے جب کہ ان واقعات کے بعد سے 5 پاکستانی شہری لاپتہ بھی ہیں۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقامی حکام کی مدد سے لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کے واقعے کے میں زخمی ہونے والوں میں کراچی کا 27 سالہ نوجوان اریب بھی شامل ہے۔ اریب چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہے اور اس کی فرم نے اسے نیوزی لینڈ بھیجا تھا جب کہ اطلاعات ہیں کہ اسے ٹانگ میں گولی لگی ہے۔
زخمیوں میں سے ایک محمد امین کا تعلق حافظ آباد سے ہے جو بیٹے کے ہمراہ جمعہ کی نماز ادا کرنے گئے تھے جہاں انہیں دو گولیاں لگی ہیں اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
محمد امین ڈیڑھ ماہ قبل اپنے بیٹے اور پوتوں سے ملنے نیوزی لینڈ گئے تھے۔