لاہور (اقبال کھوکھر) پنجاب حکومت کی جانب سے نافذ العمل موجودہ بلدیاتی انتخابات میں اقلیتوں، خواتین اور نوجوانوں کو براہ راست منتخب نہ ہونے کے حق سے محروم کر کے قانون اور آئین سے ناانصافی کی گئی ہے جس کے لئے معزز عدلیہ میں قانونی دروازہ کھٹکھٹانے کے علاوہ ہر فورم اور ہرسطح پر اس بددیانتی اور اقلیتوں کے خلاف گہری سازش کے متعلق آواز بلند کی ہے، ان خیالات کااظہار معروف سیاسی رہنماء چیئرمین پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی اور ادارہ کلاس کے نیشنل ڈائریکٹرایم اے جوزف فرانسس نے مختلف بلدیاتی امیدواران کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسیحی اس ملک کے جتنے محب وطن ہیں اتنے ہی مسائل کاشکارہیں۔حکمرانوں نے پہلے ہمیںقومی وصوبائی اسمبلیوں سے باہر کرکے سیاسی عمل سے دور کیا اب مقامی سطح پر اقلیت کش قوانین بناکر سخت زیادتی کی گئی۔مسیحیوں کو قائداعظم کے وعدے کے مطابق حقوق میسر نہیں،حکمران ہمارے ساتھ مذاق بند کریں۔پاکستان کرسچن نیشنل پارٹی کے سنیئروائس چیئرمین مارٹن جاوید مائیکل نے کہا کہ پاکستان میں ہر سطح پرمعاشرتی،معاشی اور انسانی طور پرہمارا استحصال کیا جاتا ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔
وائس چیئرمین ضیاء کھوکھر نے کہا کہحکمران طبقہ کو تعصب کی عینک اتار کر اقلیتوں کے بارے میں اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔سیکرٹری اطلاعات ونشریات اقبال کھوکھر نے کہا کہ بلدیاتی نظام میں ہمیں اپنے نمائندے خود منتخب کرنے کے بنیادی حق سے محروم کرنا زیادتی ہے ۔اس موقع پر فنانس سیکرٹری سہیل ہابل،جاوید فرانسس،یوتھ رہنماء آصف رضا،یونس ٹہلا ودیگر کارکنان بھی موجود تھے۔