Berlin’s Christmas markets are popular because they are little utopias amid the end-of-year bustle
جرمنی میں میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے دارالحکومت برلن میں کرسمس کی خریداری کے حوالے سے لگی ایک مارکیٹ میں ٹرک کے ٹکرانے سے 12 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوگئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک حملہ تھا تاہم جرمنی کی وزارتِ داخلہ نے اس امکان کو رد نہیں کیا کہ یہ حادثہ ہو سکتا ہے۔
جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میرکل وزارتِ داخلہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
جائے وقوع سے آنے والے ویڈیو مناظر میں کئی سٹالوں کو تباہ ہوئے اور متعدد افراد کو زخمی دیکھا جا سکتا ہے۔
جرمن صدر یوآخم گوک نے اس موقعے پر کہا ہے کہ ’یہ شام برلن اور ہمارے ملک کے لیے انتہائی بری ہے اور اس سے میرے سمیت بے شمار لوگ پریشان ہیں۔ میری نیک تمنائیں متاثرین اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ہیں۔‘
یہ مارکیٹ بریچتپلٹز کے علاقے میں ہے جو کہ شہر کے مغربی علاقے کی مرکزی شاپنگ سٹریٹ کرفرتسنڈام کے قریب ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس ٹرک کی نمبر پلیٹ پولینڈ کی تھی اور اس کی مالک پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک ڈلیوری سروس کمپنی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹرک پیر کو پولینڈ سے برلن کے لیے روانہ ہوا تھا تاہم مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے ان کا ٹرک سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
پولیس کا خیال ہے کہ اس ٹرک کو راستے میں چوری کر لیا گیا تھا۔
ادھر فرانس میں وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ تمام کرسمس مارکیٹوں کی سکیورٹی بڑھا دی جائے گی۔
خیال رہے کہ اس واقعے جیسا ہی ایک اور حملہ جولائی میں فرانسیسی شہر نیس میں ہوا تھا جس میں ایک ٹرک کو لوگوں کی بھیڑ پر چھڑہا دیا گیا تھا۔ اُس حملے میں 84 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کی تھی۔
عینی شاہدین نے بی بی سی کو بتایا کہ بھاری سامان کو ٹرانسپورٹ کرنے والا ایک ٹرک تقریباً 60 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے مارکیٹ کے مرکزی سکوئر میں جا کر ٹکرایا اور بظاہر ڈرائیور نے اسے آہستہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرک کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم اطلاعات کے مطابق ان کے شریک ڈرائیور ہلاک ہوگئے ہیں۔