سی آئی اے تھانہ میں 26 روز سے محبوس ماں اور کمسن بیٹی بازیاب

Gujranwala

Gujranwala

گوجرانوالہ (جیوڈیسک) ایڈیشنل سیشن جج زاہد غزنوی کے حکم پر بیلف آفیسر نے سی آئی اے تھانہ پر چھاپہ مار کر گزشتہ 26 روز سے پولیس کی غیر قانونی حراست سے خاتون اور اسکی تین سالہ بچی کو بازیاب کروا لیا۔عدالت نے سی پی او کو سب انسپکٹر زبیر وڑائچ اور اے ایس آئی خلیل سمیت 6پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا۔

عدالت کے حکم پر بیلف محمد رفیق نے سی آئی اے تھانہ پر چھاپہ مار کر تفتیشی آفیسر کے کمرے سے شازیہ کو اسکی تین سالہ بیٹی سمیت بازیاب کر لیا۔ بیلف کے مطابق تھانہ کے رجسٹر روزنامچہ واقعاتی میں شازیہ کی گرفتاری اور مقدمہ کا اندراج نہیں تھا۔ شازیہ نے برآمدگی کے بعد فاضل جج کو بتایا کہ اسکا شوہر محمد صابر پولیس کو ڈکیتی کے مقدمات میں مطلوب ہے جسکی گرفتاری کے لئی سی آئی اے اہلکاروں نے گھر پر چھاپہ مارا اور اسے نا بالغ بیٹی سمیت اٹھا کر سی آئی اے تھانہ لے گئے جہاں اسے 7 مئی سے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔

خاتون نے بتایا کہ پولیس افسران نے اسے لیڈی پولیس سے تشدد کا نشانہ بنوایا اور اس کے طلائی زیورات اور پیسے بھی چھین لئے جبکہ پولیس اس پر شوہر کو پیش کروانے کے لئے دبائو ڈالتی رہی۔ شازیہ کے قریبی رشتہ دار مشتاق احمد نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھاکہ پولیس نے اسکی عزیزہ کو کمسن بیٹی سمیت پکڑ کر سات مئی سے غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے اور تھانہ میں رکھ کر اس پر تشدد کیا جا رہا ہے۔