اسلام آباد (جیوڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گردشی قرضوں کا بوجھ بجلی صارفین پر ڈالنے کا اختیار نیپرا کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیپرا کو سالانہ بنیادوں پرٹیرف میں اضافہ کر کے گردشی قرضوں کی ادائیگی پر آنے والے اخراجات اور 15.75 فیصد تک ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن لاسز صارفین سے وصول کرنیکا اختیا رمل گیا ،کمیٹی نے3 ذخائر سے حاصل ہونیوالی گیس بجلی پیدا کرنیوالے منصوبوں کو فراہم کرنیکی منظوری دیدی۔
آئی این پی کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میںوزارت پانی و بجلی کی سمری پر کمیٹی نے گردشی قرضوں کو مقررہ حد میں رکھنے کیلیے نیپراکوگردشی قرضوں کی ادائیگی۔
پر آنے والے اخراجات سالانہ بنیادوں پر ٹیرف میں ا ضافے کے ذریعے صارفین سے وصول کرنیکی منظوری دیدی جبکہ نمائندہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز 12.82 فیصد سے بڑھا کر 15.75 فیصد کرنے کی منظوری بھی دی گئی جو کہ صارفین سے وصول کیے جائیں گے۔
تقسیم کارکمپنیاں ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز 17.55 فیصد کرنیکا مطالبہ کر رہی تھیں، اجلاس میں ضلع گھوٹکی میں موجود سارا اور سوری گیس فیلڈ سے حاصل ہونیوالی گیس جینکو ٹو اور باہو گیس فیلڈ سے حاصل ہونیوالی گیس فوجی کبیر والا پاور کمپنی لمیٹڈ کیلیے دوبارہ مختص کرنیکی منظوری دی گئی۔