ممبئی (جیوڈیسک) انڈین فلمساز اور ہدایتکار کرن جوہر نے کہا ہے کہ جب انھوں نے پاکستانی اداکاروں کو اپنی آنے والی فلم ‘اے دل ہے مشکل’ میں کاسٹ کیا تھا تو اس وقت انڈین حکومت بھی پڑوسی ملک سے تعلقات بہتر بنانے کے لیے کوشاں تھی۔
کرن جوہر کی یہ فلم 30 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہے اور پاکستانی اداکار فواد خان کے اس میں کام کرنے کی وجہ سے ہندو قوم پرست تنظیموں نے اس کی نمائش کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کرن جوہر نے کہا ہے کہ گذشتہ سال ستمبر سے دسمبر کے درمیان جب یہ فلم بن رہی تھی تب انڈیا اور پڑوسی ملک (پاکستان) کے درمیان حالات بالکل مختلف تھے۔
دو منٹ کے ایک ویڈیو پیغام میں کرن نے کہا کہ اس وقت تو انڈین حکومت بھی پڑوسی ملک سے تعلقات بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی تھی۔
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب حالات بدل گئے ہیں اور وہ فی الحال کسی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔ کرن جوہر نے کہا کہ ان کی اب تک اس معاملے میں خاموشی کی وجہ یہ تھی کہ وہ کچھ لوگوں کے الزامات سے کافی دُکھی تھے۔
کرن کے مطابق کچھ لوگ انھیں ملک مخالف ماننے لگے تھے، جس کا انھیں انتہائی افسوس ہوا اور ان کے لیے ان کا ملک ہی سب کچھ اور سب سے پہلے ہے اور وہ انڈین فوج کا دل سے احترام کرتے ہیں.
انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے لیے محبت کے اظہار کا ان کی نظر میں سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ ہر جگہ محبت بڑھائی جائے۔
فلم ‘اے دل ہے مشکل’ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘ اس فلم کو بنانے میں 300 انڈین افراد کا بھی تعاون رہا ہے اور اگر اسے ریلیز نہیں کیا گیا تو یہ ان 300 لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔’
ادھر مہاراشٹر نونرمان سینا نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اگر یہ فلم ممبئی میں کہیں ریلیز ہوئی تو وہ تھیٹر میں اپنے طریقے سے مخالفت کریں گے تاہم ممبئی پولیس نے کہا ہے کہ قانون کے تحت فلم کی ریلیز کے سلسلے میں ہر ممکن مدد مہیا کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اوڑی میں انڈین فوجی کیمپ پر شدت پسندوں کے حملے میں 19 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے انڈیا میں کام کرنے والے پاکستانی فنکاروں کی مخالفت کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے۔
مہاراشٹر نو نرمان سینا نے تمام پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں کو ملک نہ چھوڑنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔