شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا

MWM

MWM

کراچی: مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کے اپیل پر 23 مئی کو کراچی میں جاری شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا۔ مجلس و حدت مسلمین کراچی پولیٹیکل کونسل کے رکن شوکت شیرازی سمیت دیگر افراد کا قتل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی ہے ، کراچی وزیر اعلی اور گورنرسندھ دہشتگردی روکنے میں ناکام ہو گئے منصب سے ہٹایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے سیکر ٹری سیاسیات علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور، علامہ حسن اسدی، مولانا محمد حسین کریمی، ناصر حسینی، حیدر زیدی، آصف صفوی سمیت دیگر رہنمائوں نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے ایم ڈبلیو ایم پولیٹیکل کونسل کے رکن شوکت شیرازی کے نماز جنازہ کے بعد نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔

احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچوں سمیت ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی دھرنے میں موجود شرکاء ریلی نے وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اُن کی بر طرفی کا مطالبہ کیا شرکاء سے خطاب میں علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور کراچی سمیت پورے ملک میں نواز اور پیپلزپارٹی حکومت کی بدولت دہشت گرد منظم ہو رہے ہیں بلخصوص کراچی میں کالعدم جماعتوں کا راج بڑھتا جا رہا ہے اور روزانہ کسی نہ کسی شعبہ سے تعلق رکھنے والے شیعہ افراد کوٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے دوسری جانب صوبائی حکومت کے کاسمیٹک آپریشن اور بیانات جاری ہیں اور کراچی سمیت صوبے میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی کا جھوٹا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ رہنمائو ں اور کارکنان کی بڑی تعداد دہشتگردی کا نشانہ بنی مگر وزیر اعلیٰ و گونر سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کسی ٹارگٹ کلر کو تا حال گرفتار نہیں کیا جو اس بات کی دلیل ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ و گورنر سندھ شیعہ نسل کشی میں براہ راست ملوث ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اس شہر میں یکسر ناکام ہوچکے ہیں۔ اور کراچی میں شیعہ نسل کشی کے خلاف سیاسی جماعتوں کا کرادار بھی مشکوک ہے اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی آقائوں کے ایماء پر پورے ملک میں تکفیری سوچ کو پھیلایا جا رہا ہے شیعہ ڈاکٹرز، پروفیسرز، وکلاء ، تاجروں سمیت ایم ڈبلیوا یم کے کارکنان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ اگرسندھ حکومت ملت جعفریہ کو دہشت گردی کے خلاف تشکیل کردہ پالیسی میں آن بورڈ نہیں لیتی اور ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر تی تو ہمارے پاس غیر اعلانیہ مدت تک کے لئے ایوانوں کے گھیرائوکا آپشن بھی موجود ہے، پھر پورے ملک میں دما دم مست قلندر ہو گااور حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومت پر عائد ہو گی۔ دریں اثناء علامتی دھرنے ختم کرکے شہید ہونے والے ایم دبلیو ایم کے رہنماء شوکت شیرازی کی دفین باغ مر تضیٰ مواجھ گوٹھ قبرستان میں سیکٹروں سوگواران کی موجود گی میں کی گئی۔