الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق ملک بھر میں امیدواروں کی طرف سے جمع کروائے گئے کاغذات ِنامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو چکا ہے جس میں ہمیشہ کی طرح اسٹیٹ بنک نے اُن امیدواروں کی فہرست الیکشن کمیشن کے حوالے کردی ہے جو نادہندہ ہیں کل 2368 امیدواروں میں چند نام ایسے بھی ہیں جو اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیںاِن میں سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی،سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ،سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویزخٹک ،سابق وزیراعلیٰ پنجاب منظور احمد وٹو اور سابقہ وفاقی و صوبائی وزراءسمیت کئی اہم شخصیات قابل ذکر ہیں۔
اِن ناموں میں شامل سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے اپنا نام نادہندگان کی فہرست میں شامل کیے جانے پر ایک پریس کانفرنس کے دوران اِس کی تردید کی اور کہا کہ میں نے کبھی قرضہ نہ لیا تو معافی کیسی؟اِن کے علاوہ اب تک ایسا کوئی اور دعویدار سامنے نہیں آیا۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے پہلی بار اِس جانچ پڑتال کے عمل میں ایف آئی اے کو بھی شامل کیا ہے جس نے دوہری شہریت رکھنے والوں کی ایک فہرست الیکشن کمیشن کو فراہم کی ہے اِس کے مطابق 122 امیدوار شامل ہیں اِن میں بھی چند انتہائی اہم سیاسی رہنماﺅں جن میں سابقہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور احمد یار ہراج کینیڈا کے شہری ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے فیصل واڈا، نادر اکمل لغاری اورپی ٹی آئی کی سابقہ رہنمافوزیہ قصوری امریکی شہریت کے حامل ہیں جبکہ سابقہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی اِس بات کی وضاحت کی ہے کہ وہ اپنی کینیڈا کی شہریت چھوڑ چکے ہیں اور اِس سلسلے میں انہوں نے ایک بیان حلفی بھی سپریم کورٹ میںجمع کروایا تھا۔
ایف آئی اے نے تو رپورٹ فراہم کرکے اپنا کام پورا کر دیا ہے مگر اب دیکھنا یہ ہے الیکشن کمیشن کس طرح اِ ن نادہندگان اور دوہری شہریت کے حامل امیدواروں کوالیکشن 2018 سے آﺅٹ کرتا ہے یہی وجہ تھی کہ اِن تمام سیاسی جماعتوں جن کی نمائندگی پاریمان میں تھی نے ہر طرح کے اختلافات سے بالاتر ہوکر ایک نیا فارم کاغذاتِ نامزدگی ترتیب دیا تھا جس میں اِن تمام معلومات کو نکال دیا گیا تھا مگر سپریم کورٹ کی طرف سے نئے فارم کے ساتھ دیگر معلومات کے لئے بیان حلفی کا اضافہ کیا گیا جس سے چوروں اور لٹیروں کاالیکشن2018میں حصہّ لینے کا خواب چکنا چور ہوگیاہے ویسے بھی دوہری شہریت والوںسمیت ڈیفالٹروں کو کسی قسم کے قومی عہدے پر فائز نہیں ہونا چاہیے۔