کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ لندن کے شہری کی عدم موجودگی میں کراچی و حیدرآباد میں جاری کالعدم جماعت کی تمام غیر قانونی اور دہشت گردانہ کارئیوں کی نگرانی اور ہر قتل و بھتے کا حساب فاروق ستار ،عامر خان، بابر غوری اور وسیم اختر کے ذمے ہے، ایسے میں اگر کراچی و حیدرآباد کو ان مجرموں کے حوالے کردینا کسی بھی طرح ملک سے بھلائی نہیں ہے۔
دو دن میں جو معاملات ہوئے اس میں کوئی بھی فیصلہ یا معاملہ حتمی نظر نہیں آرہاہے، ایک طرف اس جماعت کے لوگ ملک دشمنی اور غداری کے مرتکب ہوتے مل رہے ہیں، اور ان پر کیس چل رہے ہیں، کئی اہم رہنما گرفتار بھی ہیں اور خود ان کے خود ساختہ قائد کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں، دوسری طرف یہ ملک دشمن عناصر پاکستان کی قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین بھی ہیں، پاکستان کی قومی و صوبائی اسمبلی ملک کے معتبر اور عزت دار ادارہ ہے، جب یہ لوگ اپنے ٹھپہ مافیا کی کاروائی سے ایوان میں پہنچے تو ہم نے اس وقت بھی اس چوری کئے ہوئے مینڈیٹ کی مخالفت کی اور آج جب کہ ہر سطح پر ان کی ملک دشمنی ثابت ہوچکی ہے تو پھر اس جماعت پر پابندی کیوں نہیں لگائی جاتی ہے؟قوم کو کنفیوز کیا جا رہا ہے، برائی اور ملک دشمنی کو جڑ سے ختم نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ مجرموں کے ٹولے کو پھر سے سانس لینے کا موقع دیا جا رہا ہے۔
موجودہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج کے بارے میں کہا جاسکتا ہے کہ آئندہ دنوں میں کراچی اور حیدرآباد میں ایک نیا محاذ کھولا جا رہا ہے، غدار الطاف کی دوسری ٹیپ بھی منظر عام پر آچکی ہے جس میں ایم کیوایم کے بیرونی قیادت نے کراچی کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے اور پاک فوج سے باقائدہ جنگ کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، ایسے میں ملک کے سیکورٹی اداروں کے پاس اس کا کیا جواب ہے؟جمعیت علماء پاکستان کے اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اس شہر کا اللہ ہی حافظ ہے جس میں گورنر بھی قاتل ہے اور میئر بھی قاتل ہے۔
بلدایاتی الیکشن میں ملک دشمن جماعت کو اقتدار دینے سے کراچی کو پھر سے دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اگر بلدیاتی اسمبلی اسی جماعت کو دینی تھی تو پھر شہر کراچی میں الطاف کا جنازہ کیوں نکالا گیا؟ایسا لگ رہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ اب تک مائنس الطاف فارمولے کو مکمل کامیاب نہیں کر سکی ہے، ایم کیوم ایم کے کسی ایک شخص نے بھی نہیں کہاکہ الطاف ملک دشمن اور غدارہے، اس شر پسند جماعت سے کبھی بھی بھلائی کی امید نہیں کی جا سکتی ہے، روز اول یہ جماعت ملک کی تقسیم کی بھارتی سازشوں کا حصہ رہی ہے، جمعیت علماء پاکستان گزشتہ تیس سال صدائے حق بلند کر رہی ہے اس جماعت کا تعلق ملک دشمن عناصر سے ہے۔
بلآخر حق کو فتح حاصل ہوئی ہے اور پوری قوم نے تسلیم کیا ہے کہ یہ دہشت گردوں کا ٹولہ ہے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ٹھپہ مافیا کے ٹھپے ختم ہونے پر ایک بار پھر کراچی ،حیدرآباد اور میرپو ر خاص میں جمعیت علماء پاکستان ماضی کی طرح شاندار نتائج پیش کریگی، کراچی ، حیدرآباد ، میر پور خاص اور سکھر میں پیپلز پارٹی کے علاوہ جمعیت علما ء پاکستان ہی اصل اسٹیک ہولڈر ہے ، جمعیت علماء پاکستان کی جانب سے اہم فیصلوں کے بعد کراچی میں بروز اتوار پاکستان زندہ باد مارچ کی کال دی گئی ہے، اعلی سطح اجلاس میں کچھ ایسے فیصلے کئے گئے ہیں جن کا اعلان لانگ مارچ میں کیا جائے گا ،اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی و ڈویژنل ذمہ داران نے بھی اظہار خیال کیا۔