شہر میں انسداد پولیو واک کا اہتمام ،شہریوں کے ساتھ طلبہ کی بھی بھر پور انداز سے شرکت پیرمحل:(خرم شہزاد بھٹی سے)تحصیل انتظامیہ کے زیر اہتمام ایک انسداد پولیو واک کا اہتمام کیا گیا واک کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل حافظ محمد نجیب نے کی ۔وا ک میں شریک شہریوں اور طلبہ نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پولیو سے متعلقہ تحریریں درج تھیں ۔وا ک کے شرکاء مختلف بازاروں کا چکر لگانے کے بعد شہر کے وسطی اللہ چوک میں جمع ہو گئے جہاں پر اسسٹنٹ کمشنر سمیت دیگران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو جان لیواء مرض نہیں مگر اس کا شکار بچے تا زندگی محرومیوں اور احساس کمتری کا شکار رہتے ہیں جن کو معاشرہ بھی ْحقارت کی نظر سے دیکھتا ہے ۔والدین اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے پولیو کے قطرے شیڈول کے مطابق پلائیں کیونکہ ایک صحت مند انسان ہی صحت مند معاشرے کو فروغ دیتا ہے اور ملک سے پولیو کا 100%خاتمہ کرنے کیلئے حکومت جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے ۔پول؛یس پاکاتان کے لئے کلنک کا ٹیکہ بنتا جا رہا ہے جس کے خاتمہ کے لئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا پولیو کی وجہ سے پاکستان دنیا سے کٹ کر اکیلا ہو سکتا ہے شہری تحصیل انتظامیہ اور محکمہ صحت کے شانہ بشانہ جدوجہد کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم 100%پولیوکا خاتمہ نہ کرسکیں ۔بعد ازاں ریلی کے شرکاء پر امن طور منتشر ہو گئے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پراسرار بیماری سے 8بھینسیں ہلاک’ درجنوں لاغراطلاع کے باوجود محکمہ لائیو سٹاک کا عملہ نہیں پہنچا
پیرمحل (خرم شہزاد بھٹی سے)پراسرار بیماری سے 8بھینسیں ہلاک’ درجنوں لاغراطلاع کے باوجود محکمہ لائیو سٹاک کا عملہ نہیں پہنچا ‘ وزیراعلیٰ نوٹس لیں ‘ اہل علاقہ پراسرار بیماری سے8 بھینسیں ہلاک جبکہ درجنوں لاغر ہو گئیں۔ تفصیل کے مطابق پیرمحل کے نواحی گاؤں 334 گ ب میں پراسرار بیماری پھیلنے سے طاہر’ عبد الستار’ جاوید’ عبد الغفار’ شوکت اور رشید کی8 بھینسیں ہلاک ہو گئیں جبکہ درجنوں بھینسیں اس قدر لاغر ہو چکی ہیں کہ ان میں زمین سے اٹھنے کی سکت بھی نہیں رہی۔ زمینداروں نے اپنے جانوروں کو دوسرے گاؤں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔ اہل دیہہ کے مطابق چند روز کے اندر درجنوں گائیں اور بھینسیں پراسرار بیماری کا شکار ہو چکی ہیں لیکن اطلاع کے باوجود محکمہ لائیو سٹاک کے عملے نے گاؤں میں آنے کی زحمت نہیں کی جس پر ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت مرنے والی بھینسوں کے اجزاء لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ فوری نوٹس لے کر ڈاکٹروں کی ٹیم بھیجی جائے تاکہ اس پراسرار بیماری کا خاتمہ کیا جا سکے۔