شہر کے مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیروں اور تجاوزات نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) شہر کے مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیروں اور تجاوزات نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔ ٹی ایم اے انتظامیہ عوامی مسائل دور کرنے میں ناکام، شہریوں کا اصلاح احوال کا مطالبہ۔ شہر کے مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیروں کی وجہ سے شہریوں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جناح کالونی ، محلہ شیرو اور دیگر علاقوں کے مکینوں نے بتایا کہ ان کے علاقوں میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے رہتے ہیں محلہ شیرو میں ٹی ایم اے سٹور کی قریبی گلی میں کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگنے کی وجہ سے قریبی رہائشوں کے مکین متاثر ہورہے ہیںجناح کالونی اور دیگر علاقوں کے مکینوں کو بھی ایسے ہی حالات کا سامنا ہے ۔اہل علاقہ نے بتایا کہ جگہ جگہ گندگی کی وجہ سے ان کے علاقہ میں بیماریاں جنم لے رہی ہیں جبکہ سرکاری مذبحہ خانہ آج تک شہر سے باہر منتقل نہیں کیا جاسکا ۔دوسری جانب شہر کے اہم چوکوں چوراہوں اور بازاروں میں تجاوزات مافیا کا قبضہ ہے۔ لاہوری دروازہ ،سرکلرروڈ، ریل بازار، موتی بازار، غلہ منڈی بازار، بکر گلہ ،مین بازار میں بااثر افراد نے سرکاری جگہوں پر قبضے جما کر کاروبار شروع کررکھے ہیں جس کی وجہ سے عام گزرگاہیں تنگ ہوگئی ہیں اور شہریوں کو آمدورفت میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ شہریوں نے بتایا کہ مقامی انتظامیہ افسران کے دوروں کے موقعہ پر عارضی کاروائی عمل میں لاتی ہے تو تجاوزات ہٹالی جاتی ہیں جو افسران کے جاتے ہی دوبارہ قائم ہوجاتی ہیں۔عوامی، سماجی حلقوں نے ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریٹر اور دیگر حکام بالا سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معروف کمپنیوں کے شوز سٹورز پر جعلی مہروں والے2نمبر اور سستے جوتے رعایت کے نام پر مہنگے داموں فروخت ہونے لگے
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) معروف کمپنیوں کے شوز سٹورز پر جعلی مہروں والے2نمبر اور سستے جوتے رعایت کے نام پر مہنگے داموں فروخت ہونے لگے۔ کسٹمرز کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ شہراور گردونواح میں معروف کمپنیوں کے نام پر قائم شوز سٹورز پر ناقص اور غیر معیاری جوتے جو عام مارکیٹ میں2سے 3 سو روپے میں دستیاب ہوتے ہیں جعلی اسٹیکرز لگا کر رعایت کے نام پرایک ہزار سے بارہ سو روپے میں فروخت کئے جارہے ہیں۔ عرصہ دراز سے شہر میں لوٹ مار کا یہ دھندہ جاری ہے۔ شہری شوز سٹورز مالکان کے دھوکہ میں آکر جوتے خرید کر لے جاتے ہیں جو اگلے ایک دو روز میں ٹوٹ جاتے ہیں۔ شکایت کی صورت میں صارفین کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی بلکہ اکثر اوقات مالکان دھمکیوں پر اتر آتے ہیں ۔ کسٹمرز نے اعلیٰ حکام سے دونمبری کے دھندہ میں ملوث افراد کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔