کراچی : امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ شہر کراچی اس وقت غلاظت کا ڈھیر بنا ہوا ہے، اختیارات کے حصول کی جنگ میں کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے اور حال یہ ہے کہ گٹر کے ڈھکن شہری اپنے پیسوں سے لگانے پر مجبور ہیں، شہر کی مصروف شاہراہیں، چوک اور گلیاں میں سیوریج کا پانی اور گندگی کے ڈھیر نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر سے ہونے والے تعفن کی وجہ سے مہلک بیماریاں جنم لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی حب، سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر اس وقت کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، شہر کی صورتحال انتہاہی مخدوش ہوچکی ہے، مصروف شاہراہوں پر گٹر ابلنے سے گندا پانی جمع ہے، سڑکیں اور گلیاں سیوریج کے پانی سے تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے پیدل چلنے والے نمازی، طلبا و طالبات اور دیگر شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سیوریج کے پانی کھڑا ہونے کے باعث سڑکیں بھی توڑ پھوڑ کا شکار ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شہر میں انتظامیہ نام کی کوئی چیز موجود نہیں، سندھ کا ترقیاتی بجٹ جانے کہا جا رہا ہے، حکومت سندھ عوامی مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔ منعم ظفر خان نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ ہنگامی بنیادوں پر شہر میں سیوریج کا نظام ٹھیک کیا جائے اور شہر سے فوری طور پر کچرا اٹھایا جائے۔
سید انوار احمد سیکریٹر ی اطلاعات جماعت اسلامی، وسطی 0345-2385320