لاہور (سدرہ علی شاکر سے) کاہنہ و گردونواح میں مچھروں اور مکھیوں کی افزاش میں اضافہ۔ شہر میں مچھروں کی بھر مار شہری ملیریاں اور دیگر بیماریوں میں مبتلہ ہو گئے ہیں اور شہریوں کی راتوں کی نیند حرام ہو گئی ہے شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں مگر ٹاون انتظامیہ خواب خرگوش میں سوئی ہوئی ہے شہریوں کا پر زور مطالبہ ہے کہ خدارا خدارا چیف آفیسر صاحب غریب عوام پہ ترس کھا کر شہر کی تمام گلیوں میں جلد از جلد از مچھر مار اسپرے کیا جائے،تفضیلات کے مطابق گرمی کی موسم شروع ہوتے ہی خطر ناک مچھروں کی بھر مار خطر ناک بیماریوں نے جنم لینا شروع کر دیا۔
بیماریوں میں مبتلا خواتین ، بچوں کی بڑی تعداد نے ہسپتالوں کا رخ اختیار کر لیا۔ عوام کی جانب سے مچھر مار مہم چلانے کا مطالبہ ۔ کاہنہ اور گرد نواح میں گرمی کی موسم شروع ہوتے ہی خطر ناک مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہونے لگا شہری اور دیھی علاقوں میں خطر ناک مچھروں کی بھرمار کے باعث عوام کی زندگی اجیرن سے اجیرن ہوتی جارہی ہے ان خطر ناک مچھروں کی بھر مار اور ان کے کاٹنے کے باعث بڑی تعداد میں خواتین و بچے مختلف موذی بیماریوں بخار ، نزلہ ، ملیریا ، و دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں و پرائیوٹ کلینکوں کا رخ اختیار کرنے پر مجبور ہیں ایک اندازے کے مطابق خطر ناک مچھروں کے کاٹنے سے بیمار ہونے والے ہزاروں خواتین بچے ، بوڑوں کی وجہ سے پرائیوٹ کلینکیں پرائیوٹ و سرکاری ہسپتال میں رش لگ گیا ہے واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے ڈی سی لاہور صالحہ سید کو اسکی شکایات کی جارہی ہے مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔
اس حوالے سے عوام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مچھر مار مہم کے لاکھوں روپے مالیت کے بل منظور کراکر ہڑپ کر لئے کاہنہ شہریوں و سول سوسائیٹی نے کمشنر لاہور وزیر بلدیات ودیگر اعلی احکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کاہنہ میں خطر ناک مچھر مار مہم چلائی جائے اور مچھر مار مہم میں استعمال ہونے والی اودیات اعلی قسم کی ہونی چاہئے تاکہ خطر ناک مچھر ہلاک ہوسکیں اور عوام چین کی نیند سو سکیں۔یاد رہے کہ دوہفتے قبل ایک اجلاس میں ڈی سی لاہورصالحہ سید نے نشترزون پر خصوصی توجہ دینے کے احکامات جاری کئے تھے جن کونشترزون انتظامیہ نے ہوا میں اُڑا دیا۔