شہر بھر کے تمام سرکاری اسکولوں میں میٹرک کے امتحانات کمائی کا زریعہ بنا رکھا ہے

کراچی: انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین بابر مصطفائی نے کہا ہے کہ کراچی تعلیم کے حوالے سے پاکستان کا سب سے اہم شہر مانا جاتا ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، کیونکہ یہاں میٹرک بورڈ کراچی کی جانب سے ہر سال کراچی کے ہزاروں طلبہ کو ایک مسلسل اذیت سے گزارا جاتا ہے۔

وہ طلبہ جن کو ایڈمٹ کارڈ نہیں ملا، ملا ہے تو غلط ملا ہے، بعض کو بعض کا دے دیا ہے ،اب وہ طلبہ کیسے سکون سے امتحان دے سکیںگے، مختلف اسکولز اور امتحانی مراکز کے دورے کی رپورٹ چئیرمین میڑک بورڈ فصیح الدین کو پیش کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین بابر مصطفائی نے کہا کہ آج انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے وفد نے طلبہ برادری کو پیش آنے والی تمام مشکلات کے ازالے کے لئے ایک مکمل تحریری رپورٹ پیش کی ہے۔

اس رپورٹ میں مسائل کا ادراک، نقل مافیہ کی کارستانیاں، مختلف معاملات کی نشاندہی اور بہتری کے لئے تجاوزات بھی پیش کی گئی ہیں، اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم نے میڑک بورڈ کے چیئرمین اور ناظم امتحانات سے ملاقات کے دوران اس بات کا انکشاف کیا کہ کھارادار ایرانیاں اسکول، نمبر ٢ لیاری، کورنگی اور بنارس کے سرکاری اسکول، جوہر گورنمنٹ سیکنڈری اسکول، خورشید اسکول، لیاقت آباد ، ناظم آباد، گلشن، اور دیگرکئی اسکول میں بڑے پیمانے پر نقل مافیہ سرگرم ہے۔

میٹرک بورڈ کی انتظامیہ اگر اچانک سے چھاپے مارے تو اسکول کی چھتوں پر اور واش روم میںچھپے سیاسی کارکنان اور نقل مافیہ کے ذمہ داران گرفتار ہو سکتے ہیں، نقل مافیہ کی وجہ سے قوم کی آنے والی نسل آرام طلب ہوچکی ہے، طلبہ یہ سمجھنے لگیں ہیں کہ میٹرک کے امتحانات پاس کرنا صرف چند ہزار روپے کا کھیل ہے۔ انجمن طلبہ اسلام کے وفد میں ناظم کراچی نبیل مصطفائی، بابر مصطفائی، ضلع وسطی کے سیکرٹری عزیر ہزاروری کے ساتھ انجمن کے طلبہ نے شرکت کی۔
جاری کردہ۔