ٹیکسلا (ڈاکٹرسید صابر علی /تحصیل رپورٹر) سٹی ٹریفک پولیس ٹیکسلاکی کارکردگی ماہ مئی کے دوران تین سو ستائیس چالان ، جبکہ ریونیو کی مد میں چار لاکھ بارہ ہزار پانچ سو روپے قومی خزانے میں جمع کئے،ٹریفک میں خلل پیدا رنے والے رکشوں کے خلاف سٹی ٹریفک پولیس کا کریک ڈاون ، درجنوں رشے 72 گھنٹوں کے لئے بند کر دیئے۔
رکشہ ڈرائیوروں کا پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج،غریب رکشہ ڈرائیورو کا بلا وجہ تنگ کیا جارہا ہے، رکشوں کی بندش فیصل شہید روڈ پر رکشوں سے ٹیکس کے نام پر اڈہ فیس وصول کرنے والا بھتہ مافیابھی بے نقاب ، تحصیل ایڈمنسٹریشن ان غیر قانونی اڈہ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر رہی ، رکشہ یونین کے جنرل سیکرٹری کا موقف ، تفصیلات کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس کے ٹکٹنگ آفیسر تو ضیح الحسنین نے سٹی ٹریفک ٹیکسلا کی ماہمء کی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس ماہ مختلف مد میں سٹی ٹریفک پولیس نے چالان کئے اپلائیڈ فار رکشہ جات کے 205 چالان، اپلائیڈ فار موٹر سائیکل کے پچاسی چالان، کم عمر ڈرائیور رکشہ جات کے 105 چالان، کم عمر موٹر سائیکل ڈرائیورز کے 35 چالانکالے شیشے والی گاڑیوں کے 30 چالان، بغیر ہیلمٹ کے252 چالان،جبکہ نو پارکنگ کی خلاف ورزی پر 25 چالان کئے گئے،جرمانہ کی مد میں کل چار لاکھ بارہ ہزار پانچ سو روپے اکھٹے کئے گئے ،جبکہ677 رکشے ، گاڑی اور موٹڑ سائیکل کو خلاف ورزی پر تھانوں میں بند کیا گیا،ادہر بدھ کے روز ٹریفک پولیس نے چوک سرائے کالا ، فیصل شہید روڈ سروس روڈ پر ٹریفک میں خلل پیدا کرنے والے رکشوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاو ن کیا اور درجنوں رکشوں کا سی این جی اسٹیشن پر بند کر کے انھیں 72 گھنٹوں کے لئے پابند کردیا۔
جس سے رکشہ ڈرائیوروں نے پولیس کے ناروا رویہ خلاف اپنا احتجاج ریکار ڈ کرایا رکشہ ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ بلا وجہ انکے رکشے بد کئے گئے ،ادہر رکشہ یونین تحصیل ٹیکسلا کے جنرل سیکرٹری جیمز فراننسس کا کہنا تھا کہ رکشہ ڈارئیوروں کی غلطی ہے یہ لوگ بغیر کسی قانونی جواز کے اڈہ فیس کی مد میں پندرہ روپے فی رکشہ ادا کرتے ہیں جسکا کوئی ٹھیکہ نہیں ہوا جس پر تحصیل ایڈمنسٹریشن کو ایکشن لینا چاہئے ،اندرون شہر رکشہ ڈرائیوروں سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے، تاہم روٹ کے بغیر رکشوں کا چلنا ٹریفک میں خلل پیدا کرنے کے مترادف ہے جس پر ٹریفک پولیس نے صحیح ایکشن لیا، جرمانہ کی بجائے انھیں 72 گھنٹوں کے لئے بد کرنے سے انھیں سبق ملے گا۔