لاہور (جیوڈیسک) چیف ٹریفک آفیسر طیب حفیظ چیمہ نے ٹریفک وارڈنوں کی غلطی و کوتاہیوں کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، آئندہ ایک ماہ مسلسل غیر حاضر ہونے والا وارڈن معطل تصور ہو گا جبکہ تین ماہ سے اوپرغیر حاضر ہونے والا وارڈن نوکری سے برخاست کر دیا جائے گا، دونوں صورتوں میں تنخواہ جاری نہیں کی جائے گی، ایک بار وارننگ کے بعد دوسری وارننگ جاری نہیں ہو گی، کسی بھی ایمر جنسی کی صورت میں ٹریفک وارڈن کا 48 گھنٹوں میں سی ٹی او آفس درخواست پہنچانا لازمی ہو گا
سی ٹی او آفس کام کرنے والے ٹریفک ملازمین پر چیک رکھنے کے لئے ہر شعبے میں کیمرے نصب کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر نے نئے سال میں ٹریفک وارڈنوں کی کار کردگی بہتر کرنے اور انکی کوتاہیوں کو ختم کرنے کے لئے پالیسی بناتے ہوئے او ایس آئی برانچ کو حکم دیا ہے کہ ایسے تمام ٹریفک وارڈن جو کہ بغیر بتائے غیر حاضر ہیں انکے گھروں میں نوٹس بھجوائے جائیں جن میں انہیں مطلع کر دیا جائے کہ اگر وہ دو روز کے اندر پیش ہو کر وضاحت نہیں کرتے تو انہیں نوکری سے برخاست کیا جا ئیگا
اسی طرح ایسے ٹریفک وارڈنز جو کہ تین ماہ سے زائد عرصہ غیر حاضر ہونگے انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے گا اور انکی کوئی بھی وضاحت تسلیم نہیں کی جائے گی ،ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ٹریفک وارڈن فرحان اور زمان جو کہ بغیر بتائے غیر حاضر تھے کی پیشی کے دوران انہیں آخری وارننگ جاری کرنے کے ساتھ ہی نئی پالیسی کا بھی اعلان کیا گیا، اس دوران احکامات دیتے ہوئے کہا گیا کہ ٹریفک وارڈن ایمر جنسی کے دوران 48 گھنٹے میں درخواست سی ٹی او آفس پہنچانے کا پابند ہو گا۔