کراچی (جیوڈیسک) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی برسوں بعد بھی اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ سے بہنے والے صاف پانی کا مسئلہ حل نہیں کرسکے۔ پانی کے شدید بحران میں مبتلا شہر میں ہزاروں لٹر صاف پانی نیو ایم اے جناح روڈ پر بہہ کر ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان پیدا کررہا ہے۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے گزشتہ برس اسپورٹس کمپلیکس میں شروع کیے جانے والے ترقیاتی کاموں کے وقت کہا گیا تھا کہ اس پانی کے مسئلے کو بھی حل کرلیا جائے گا مگر تاحال اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ کی گلشن اقبال سے آنے والی کنڈیوٹ اسپورٹس کمپلیکس کے سامنے سے گزرتی ہے جس سے محمود آباد، اے بی سینا کیماڑی اور دیگر علاقوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اس لائن میں ہونے والے اوور فلو کے سبب پانی سڑک پر آتا ہے جس پر واٹر بورڈ حکام توجہ نہیں دے رہے۔ ہرسال کروڑوں روپے مینٹی ننس کے کاموں کے لیے مختص کرنے والے دونوں ادارے ایک دوسرے کی جانب سے پہل کا انتظار کررہے ہیں جس سے نیو ایم اے جناح روڈ سے گزرنے والے لاکھوں شہری پریشانی کا شکار ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق بہنے والے پانی سے پریشان شہری متعلقہ اداروں کو فون کرکے شکایت درج کراتے رہے مگرکے ایم سی اور واٹر بورڈ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی ردعمل سامنے نہ آسکا۔ چیف انجینئر واٹر بورڈ ضلع شرقی کراچی محمد عارف سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ یہ ہماری نہیں بلکہ چیف انجینئر بلک ظفر پلیجو کی ذمہ داری ہے، ان سے موقف لیا جائے۔ اس سلسلے میں ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ قطب شیخ سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹر کلچر اسپورٹس خورشید احمد سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ کی لائنوں میں ہونے والے اوورفلو کو ہم کیسے روک سکتے ہیں وہ پانی اوور فلو ہونے کے بعد اسپورٹس کمپلیکس سے ہو کر نیو ایم اے جناح روڈ پر آتا ہے اس کی روک تھام واٹر بورڈ کی ذمہ داری ہے۔ ڈائریکٹر کے ایم سی اسپورٹس کمپلیکس آفاق درانی سے ان کا موقف معلوم کرنے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے بھی فون اٹینڈ نہیں کیا۔