لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کی سول نافرمانی تحریک کے خلاف اقتدار کے ایوان سرگرم ہو گئے۔ پیپلز پارٹی اور اے این پی نے سینیٹ میں تحریک التوا جمع کرا دی ہے جس میں شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سول نافرمانی تحریک جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی نے بھی عمران خان کی کال مسترد کر دی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر زاہد خان کہتے ہیں بجلی کے بل ادا نہیں کیے جائیں گے تو سسٹم کیسے چلے گا؟۔ بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے خلاف مشترکہ قرارداد پیش کر دی ہے۔
مشترکہ قرارداد میں مسلم لیگ قاف کے ارکان جعفر مندوخیل اور عبدالکریم نوشیروانی بھی شامل ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ کے مستعفی ہونے کے مطالبات غیر آئینی ہیں۔ دھرنوں کو جمہوریت نظام اور عوام کے خلاف سازش قرار دیا گیا ہے۔ لاہور میں تحریک انصاف کی رجسٹریشن کی منسوخی اور انتخابی نشان واپس لینے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست جمع کرا دی گئی ہے۔
درخواست گزار کا موقف ہے عمران خان نے حکومت گرانے کے اعلانات کر کے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔