مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) جمیعت علماء اسلام (ف) مہمند ایجنسی کے امیرمولانا محمد عارف حقانی نے ایک اخباری بیان قبائلی طلبہء کے سالانہ وظیفہ بند کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا کے اس فیصلے کو سراسر نا انصافی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے فاٹا سے جہالت کے خاتمے کے لئے تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا مگر سخت حالت میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے طلباء و طالبات کو ملنے والا سالانہ وظیفہ بھی بند کردیا ۔ جس سے طلباء اور والدین سخت مایوسی کا شکار ہیں۔
ایسے اقدامات سے مایوس طلبہء کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ فاٹا میں تعلیمی ڈھانچہ مفلوج اور تعلیمی معیار پست ہے اس لئے ضروری ہے کہ شرح تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے بلڈنگ اورضروری سامان مہیا کرکے اساتذہ کی ڈیوٹی یقینی بنائی جائے۔
غریب طلباء و طالبات کو وظائف اور رہنمائی فراہم کی جائے۔ انہوں نے گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا سے پر زور مطابہ کیا ہے کہ بند سکالر شپ جاری کرکے اسے دگنا کیا جائے۔