تحریر : چوہدری عثمان نصیر صفائی ستھرائی کا تعلق نہ صرف کسی مذہب کے ساتھ بلکہ یہ انسان کی فطرت میں رکھی گئی ہے۔جو بھی انسان ہوگا اور عقل رکھتا ہوگاصفائی خود اس کو اپنا خیال رکھنے پر مجبور کرتی ہے۔اسلام نے صفائی کو اپنانے کے ساتھ ساتھ اسے ایمان کا نصف جز بھی قرار دے دیا۔ عموماً لوگ اپنے گھروں کو تو صاف رکھتے ہیں لیکن اپنے گلی محلوں کو گندہ رکھتے ہیں۔ ہمیں اپنے گھر کی طرح اپنے گلی محلوں اور ملک کو بھی صاف رکھنا چاہئے اگر ہم سب اپنے محلوں کو صاف رکھیں گے تو پھر ہمارا شہر، محلہ اور علاقہ بھی صاف ہوگا تو پھر ہمارا پورا ملک بھی صاف ہوگا۔
ہمارے ملک کا نام پاکستان ہے جو کہ پاک سے شروع ہوتا ہے، جو اس بات کا متقاضی ہے کہ اسے صاف رکھا جائے۔ انتظامیہ کی جانب سے صفائی کی جاتی ہے تاہم اس سے کہیں زیادہ صفائی کی ذمہ داری شہریوں کی بنتی ہے۔ اس وقت بارشوں کا موسم چل رہا ہے اور جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ممکنہ حد تک میونسپل کارپوریشن والے کچرے کے ڈھیر کو ٹھکانے لگا رہے ہیں
تاہم اس کے باوجود بھی کچرہ جگہ جگہ پڑا ہوا ہے جس پھیلانے والے ہم خود ہیں۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو خداد داد صلاحیتیوں سے نوازا ہے، یہاں کے شہریوں میں صلاحیتیں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہیں تاہم اگر ہم قوانین کو نہیں مانیں گے تو شاید ہم ترقی سے دور ہوجائیں گے، وقت دور نہیں کہ ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا۔
Pakistan
افسوس کہ ہمارے پاکستانی جو کہ بیرون ممالک سے پاکستان آتے ہیں وہ بھی جاہلوں والی عادتیں اپنا لیتے ہیں وہ ایرپورٹ سے اتر ہی سیٹ بیلٹ کھول دیتے ہیں اور جہاں جی چاہیے کوکچرہ پھینک دیتے ہیں ، رڈبول 195 کا ملتا ہے تو مگر پینے والے میں یہ شعور نہیں کہ اسے پینے کے بعد خالی کین کو پھینکنا کہاں ہے۔ کاش کہ مسلمان یہ سمجھ جائیں کہ صفائی نصف ایمان ہے اور ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم نے اس ملک میں صفائی رکھنی اور ویسے بھی صفائی نصف ایمان ہے۔ ہمیں مذہب کے حوالے سے بھی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے افسوس ہم نے تو جگہ جگہ گندگی خودپھیلارکھی ہے
وہ قوتیں جن کا تعلق اس صفائی سے نہیں ہے وہ ہمارے قرآن اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث پر عمل پیراہوکر مکمل ترقی کی راہ پر گامزن اور صفائی رکھ رہی ہیں۔ دعا ہے ہم صفائی کے حوالے سے جو مذہب اسلام میں تلقین کی گئی ہے اس پر عمل پیرا ہو جائیں اور یہ ملک پاکستان خوشی کااور صفائی کا گہوارہ بن سکے آمین
Dua
آپ اور میں یہ دعا ہی نہیںکر سکتے بلکہ اس میں اہم رول بھی ادا کر سکتے ہیں مجھے قوی امید ہے جب ہم یہ اپنا کردارادا کریں گے تو ملک پاکستان بھی انشاء اللہ صفائی پسند ملکوں میں پہلے نہیں تو دوسرے نمبر پر ضرور آجاے گا۔ انشاء اللہ