کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کسٹمز کے ماتحت ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کی جانب سے درآمدی سطح پر ہونے والی بے قاعدگیوں کی نشاندہی اور کسٹمزریونیو میں اضافے کی مہم کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے قومی خزانے کو61 لاکھ 73 ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کی ایک اورواردات کی نشاندہی کی۔ ذرائع نے بتایا کہ درآمدکنندگان کے منظم گروہ کی جانب سے ملک میں درآمد ہونے والے ’’ایرازول پینٹ اسپرے‘‘ کی کسٹمزگڈزڈیکلریشن میں مس ڈیکلریشن کے ذریعے کلیئرنس حاصل کی گئی ہے تاہم ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے ایرازول اسپرے پینٹ کے کنسائمنٹس پرکسٹمز ڈیوٹی ودیگر ٹیکسوں کی چوری کو بے نقاب کردیا ہے اورمتعلقہ درآمدکنندگان کیخلاف کنٹراوینشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کسٹمزکلکٹریٹ کو ارسال کردی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزکراچی کی جانب سے اسپرے پینٹ کے درآمدی کنسائمنٹس کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کی گئی تواس بات کاانکشاف ہواکہ میسرزناصرکارپویشن کراچی،میسرزایم ایچ ٹریڈرز لاہور، میسرز عزیزسنز کراچی، میسرززیان ٹریڈنگ کارپوریشن کراچی اورمیسرزطارق آٹوٹریڈر کراچی کی جانب سے ’’ایرازول اسپرے پینٹ‘‘ کے 50درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میںمس ڈیکلریشن کی گئی جس کے نتیجے میں قومی خزانے کوریونیو کی مد میں مجموعی طورپر61لاکھ 73ہزار روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔
ذرائع نے بتایاکہ درآمدکنندگان کے اس منظم گروہ کی جانب سے ’’ایزازول اسپرے پینٹ‘‘ کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پاکستان کسٹم ٹیرف (پی سی ٹی) نمبر 3208.9090 ظاہرکرتے ہوئے 12.5فیصدکی شرح کسٹمزڈیوٹی کی ادائیگیاں کی گئیں جبکہ ایس آراونمبر659کابھی ان کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں ناجائزفائدہ اٹھایاگیا حالانکہ ایرازول اسپرے پینٹ کے کنسائمنٹس کی کسٹمزکلیئرنس پاکستان کسٹم ٹیرف (پی سی ٹی)نمبر 3208.2090کے تحت عمل میں آتی ہے جس کے تحت اسپرے پینٹ کے کنسائمنٹس پر 20فیصد کسٹمزڈیوٹی، 17 فیصد سیلز ٹیکس، 3 فیصد ایڈیشنل سیلز ٹیکس اور6فیصدانکم ٹیکس کی مد میں ادائیگیاں کرنا ہوتی ہیں۔