کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں یہ سال ماحولیاتی تبدیلیوںکا سال ہے، پوری دنیا کے موسم میں شدید قسم کی تبدیلیاں ہوئی ہیں۔
دنیا بھر کے موسم کا حال جاننے والے اداروں کا ان تبدیلیوں کی اطلاع تھی، ان ممالک نے پہلے سے ال نینو سے بچنے کے اقدامات کرلئے تھے، صرف پاکستان دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جہاں ال نینو کے حوالے سے کوئی حفاظتی تدابیرنہیں کی گئیں، گرمی کی شدید لہر سے ہزاروں کا لوگوں کا مرنا بھی اسی ال نینو کی وجہ سے ہے، اگلے ایک سال تک ال نینو کے اثرات رہینگے، ڈیموں میں پانی کم رہے گا، بارشوں کا تناسب کم رہے گا، گرمی کا زور مزید برقرار رہے گا، پانی کی کمی کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی بھی نہیں بنے گی۔
پانی نہ ہونے کی وجہ سے پینے کا پانی بھی کم جمع ہوگا، آنے والی سردیوں میں ملک کے بعض علاقوں میں سردی کے تمام ریکارذ ٹوٹ جائینگے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے لئے آئندہ کے چند سال تباہ کن حد تک خطرناک ہیں، جامعہ کراچی سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات میں مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ موسمی تغیر :ال نینو: گزشتہ ایک سال سے مضبوط ہورہا تھا۔
اس وجہ سے پاکستا ن میں بارشوں کا سلسلہ رکا ہوا تھا، ڈیموں میں پانی نہ ہونے کی وجہ بھی یہی ہے، دنیا کے کئی ملکوں نے ال نینو کے اثرات سے بچنے کے لئے منصوبہ بندی کی، مگر پاکستان میں کسی نے اس پر توجہ نہیں دی،ال نینو کی وجہ سے ایک سال تک ملک میں مزید تباہ کن موسمی تبدیلیاں آئینگی، مزید گرمی و سردی کی شدید لہریں کسی بھی وقت وارد ہوسکتی ہیں، اس موقع پر پروفیسر خالد جمال اور دیگر افراد نے شرکت کی۔