”ٹیڑھی ہلیری“ نے ای میلز کا غلط استعمال کیا، کوئی الزام عائد نہیں کیا جائیگا: ٹرمپ

Trump

Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے صدارتی نامزدگی کی ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن سے ای میل اسکینڈل کے حوالے سے ساڑھے 3 گھنٹے پوچھ گچھ کی ہے۔

ایف بی آئی کی جانب سے ہیلری کلنٹن سے تفتیش اس بات کا اشارہ ہوسکتا ہے کہ محکمہ انصاف میں سابق وزیر خارجہ کے خلاف ایک سال سے زائد عرصے سے جاری تحقیقات اب مکمل ہونے والی ہیں۔ہیلری کلنٹن نے امریکی ٹی وی کو بتایا کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات میں تعاون کیلئے ہمیشہ تیار رہی ہیں اور انہیں خوشی ہوگی کہ وہ محکمے کی جائزہ رپورٹ کو مکمل کرنے میں معاونت کریں۔

ہیلری کلنٹن نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں کہ رپورٹ کب مکمل ہوگی اور ان پر کیا الزامات عائد کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا ، ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آیا اس معاملے میں ہیلری کلنٹن یا کسی اور کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے یا نہیں۔اگر ہیلری کلنٹن اور ان کے ساتھیوں کو اس سکینڈل سے کلین چٹ مل جاتی ہے تو یہ کلنٹن کی انتخابی مہم کیلئے انتہائی مفید ثابت ہو گا۔

ایف بی آئی کی ہیلری سے پوچھ گچھ کی رپورٹس سامنے آتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ایف بی آئی کیلئے یہ ناممکن ہے کہ وہ ہیلری کے خلاف مقدمہ چلانے کی سفارش نہ کرے کیوں کہ ہیلری نے جو کیا وہ غلط تھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی لکھا مجھے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آئی ہیلری پر کوئی الزام عائد نہیں کرے گی، جیسا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ پورا سسٹم ہی بدعنوان ہے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں ہلیری کو اب تک کا سب سے کرپٹ امریکی صدارتی امیدوار بھی قرار دیا۔ انہوں نے ٹویٹ میں یہودیوں کے ستارہ داﺅدی کی تصویر بھی لگائی جس پر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور اس ٹویٹ کو یہودیوں کیخلاف سمجھا گیا جس پر ٹرمپ نے یہ ٹویٹ ختم کرکے سرکل کی تصویر کے ساتھ دوبارہ ٹویٹ کی۔ دریں اثنا ٹرمپ نے فلوریڈا کے شہر ٹمیا مں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ٹیڑھی ہلیری“ نے ای میلز کا غلط استعمال کیا ہے۔

دوسری طرف رائٹرز کے مطابق امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے ارکان کانگریس نے ہیلری کلنٹن کے ای میلز کے معاملے پر ہونے والی تحقیقات کے شفاف ہونے کے حوالے سے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے ہلیری کلنٹن کے شوہر سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی گزشتہ ہفتہ امریکی اٹارنی جنرل لوریٹا لینچ سے ملاقات کے بعد تحقیقات پر تنقید کی جا رہی ہے۔

ریپبلکن سینٹرز لنڈ سے گراہم اور جان مکین نے کہا وہ اٹارنی جنرل کے فیصلے کا احترام کرینگے۔ رکن کانگریس ایڈم شف نے کہا بل کلنٹن اور لنج کی نجی ملاقات بد قسمتی تھی وہ تحقیقاتی عمل کا احترام کرتے ہیں۔