واشنگٹن (جیوڈیسک) ایف بی آئی نے جمعے کے روز 58 صفحات پر مبنی دستاویزات جاری کیں ہیں، جن کا تعلق اُن متنازع نجی اِی میلز سے ہے جو صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کے اُس دور سے تعلق رکھتی ہیں جب وہ امریکہ کی وزیر خارجہ تھیں۔
ایف بی آئی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’آج ایف بی آئی وہ انٹرویو جاری کر رہی ہے جو دو جولائی 2016ء کو سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے ایف بی آئی کو دیا تھا جس میں اُنھوں نے کلاسی فائیڈ اطلاعات سے متعلق الزامات کے جواب دیے تھے، جو اُن کے ذاتی استعمال میں اِی میل سرور پر نامناسب طور پر اسٹور کی گئی اطلاعات سے ہے، جب وہ سرکاری عہدے پر فائز تھیں‘‘۔
سرکاری پریس رلیز میں کہا گیا ہے ایف بی آئی نے چھان بین پر مبنی ’’حقائق نامے کا خلاصہ‘‘ بھی جاری کیا ہے، تاکہ شفافیت کے مفاد اور اطلاعات کی آزادی کے قانون کی درخواست کے تحت متعلقہ شقوں کی پاسداری کی ممکن ہو۔
اِن دستاویزات میں وہ تکنیکی تفاصیل بھی درج ہیں آیا تفتیش کے دوران کلنٹن کے مکان کے بیسمنٹ میں رکھے گئے سرور میں سے کیا کچھ اخذ کیا گیا۔
فیڈرل بیورو آف انیویسٹی گیشن نے سال بھر کی تفتیش کے بعد گذشتہ ماہ چھان بین بند کی آیا کلنٹن اور اُن کی مشیروں نے حساس اطلاعات کو بری طرح انجام دیا جو اُس نجی اِی سرور پر موصول ہوئیں جو نیویارک میں اُن کے گھر کے بیسمنٹ میں لگا ہوا تھا۔
ایف بی آئی کے سربراہ، جیمز کومی نے کہا کہ اُس کے ایجنٹوں کو ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزد صدارتی امیدوار کی جانب سے کسی غلطی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اُنھوں نے کلنٹن کے اقدامات کو ’’انتہائی بے پرواہ‘‘ قرار دیا۔ تاہم، مجرمانہ غفلت کے الزامات لاگو نہیں ہو سکتے۔