بوسٹن: میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے بچوں کی کھلونا کار کی طرح ایسے روبوٹ بنائے ہیں جو لباس پر رینگتے رہتے ہیں اور یہ مل کر ایک زیور کی شکل اختیار کرنے کے علاوہ آپ کے نام کی پٹی بھی بن سکتے ہیں۔
چھوٹے ہونے کے باوجود اب بھی یہ بھاری اور بڑے ہیں جب کہ بہت جلد یہ چھوٹے اور خوبصورت بن کر لباس پر سینسر، ٹیکٹائل فیڈ بیک اور جسمانی کیفیات کا جائزہ بھی لے سکتے ہیں۔ انہیں ’’رو ویبل‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ مقناطیسی پہیوں کی مدد سے لباس پر گھومتے رہتے ہیں اور آخر کار ایک جگہ ٹھہر جاتے ہیں۔ ان روبوٹس کو ٹوکیو کی ایک نمائش میں پیش کیا گیا اور یہ بہت جلد سینسر، ڈجیٹل ڈسپلے اور دیگر اہم عملی کاموں کے لیے استعمال ہوسکیں گے۔
ماہرین کے مطابق یہ پہنی جانے والی ٹیکنالوجی کا مستقبل ہیں۔ مثلاً ضرورت کے وقت یہ رینگ کر نبض، دل یا پھیپھڑوں کے اوپر رک کر اس کی صورتحال مانیٹر کرسکیں گے اور اپنا کام مکمل ہوتے ہی کھسک کر غائب ہوجائیں گے۔ چارج ختم ہونے پر یہ خود چل کر کسی چارجر سے جڑ سکتے ہیں لیکن مستقبل میں انہیں انسانی ناخن سے بھی چھوٹا بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ ورزش کے وقت دل کی دھڑکن اور سانس کو مانیٹر بھی کرسکیں گے جسے بایوسینسنگ کا نام دیا گیا ہے۔