کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے ایوان میں اپنی نشست بھولنا اور زبان پھسلنے کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہے اور اس بار قائم علی شاہ نے نا صرف امجد فرید صابری کی جگہ جنید جمشید کا نام لیا بلکہ ساحر لدھیانوی کا شعر بھی غلط پڑھ گئے۔
سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے قائم علی شاہ کی زبان پھسل گئی اور انھوں نے امجد فرید صابری کی جگہ غلطی سے جنید جمشید کا نام لے لیا۔ اس کے علاوہ اپنی تقریر کے دوران اچانک اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے مخاطب ہو کر پوچھنے لگے ’’سائیں آپ میری تقریر سے بور تو نہیں ہو رہے۔‘‘
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی تقریر کے دوران ساحر لدھیانوی کا مشہور شعر پڑھنے کی کوشش کی لیکن اسے بھی ٹھیک طرح نہ پڑھ سکے اور ’’خون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا‘‘ کی جگہ ’’خون پھر خون ہے گرتا ہے تو تھم جاتا ہے‘‘ پڑھ گئے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کبھی پیپلز پارٹی کے چیرمین آصف علی زرداری کا نام ہی بھول جاتے ہیں اور کبھی انھیں وزیراعظم کہہ جاتے ہیں، کبھی غلط شعر پڑھ جاتے ہیں اور کبھی سندھ اسمبلی میں اپنی نشست بھول جاتے ہیں۔