وزیراعلی پیجاب کی جانب سے راولپنڈی واقعہ کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو خوش آئند قرار دیا ہے

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے وزیراعلی پیجاب کی جانب سے راولپنڈی واقعہ کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو خوش آئند قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشن کمیشن کو یہ اختیار بھی دیا جائے کہ وہ غفلت برتنے والے اداروں اور شخصیات کا بھی تعین کرے۔ مرکزی دفتر سے جاری بیان میں علامہ حسن ظفرنقوی نے کہا کہ جو سازش 2009 میں کراچی میں تیار کی گئی وہی سازش راولپنڈی بھی میں دہرائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علما سے امن وامان برقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہیں،پوری قوم اپنے اتحاد سے ملک دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنادیں۔ ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے واقعہ نے پنجاب پولیس اور حکومت کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے تمام دعوں کی دھجیاں بکھیر دیں۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا شہباز شریف کی حکومت میں ہی لاہور میں سانحہ یوم علی پیش آیا جس میں 50سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

گذشہ سال اسی راولپنڈی شہر میں سانحہ ڈھوک سیداں کا واقعہ ہوا اور اسی طرح کے دیگر واقعات رونما ہوئے جن میں سیکڑوں افراد جاں بحق ہو گئے لیکن شہدا کے خانوادے یہ سوال پوچھنے میں حق باجانب ہیں کہ ان واقعات کیلئے جوڈیشل کمیشن کیوں تشکیل نہ دیا گیا۔

انہوں نے ملت جعفریہ سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں تاکہ دہشتگردوں کو گرفت میں لایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ قوم تمام مکاتب فکر کی مساجد، امام بارگاہوں اور اہلسنت کی مقدسات کی حفاظت کیلئے اقدامات اٹھائیں اور کسی بھی سازش کو ناکام بناتے ہوئے قومی وحدت کا ثبوت دیں۔