لاہور (جیوڈیسک) سی این جی اسٹیشنز ایسوسی ایشن سکھر ڈویژن کے مطابق حکومت کی جانب سے پہلے ہی سی این جی اسٹیشن مالکان پر 17 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا تھا جس کے خلاف سی این جی اسٹیشن مالکان نے عدلیہ سے رجوع کیا تھا اور عدالت نے اس پر حکم امتناعی بھی جاری کیا تھا لیکن جیسے ہی حکم امتناعی ختم ہوا ہے۔
حکومت کی ہدایت پر محکمہ ایف بی آر کی جانب سے سی این جی اسٹیشن مالکان کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے ذریعے سیلز ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹس جاری کر دئیے گئے ہیں۔
اب سی این جی اسٹیشنز پر 34 فیصد ٹیکس لاگو کر دیا گیا ہے جو کہ سراسر ظلم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سی این جی کی قیمت کم کر کے 67 روپے پچاس پیسے کر دی گئی جبکہ حکومت نے گیس کے ٹیرف میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس عجیب و غریب صورتحال سے سی این جی اسٹیشنز مالکان سخت پریشانی کا شکار ہیں۔