سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی پر سٹیشنز مالکان اور ٹرانسپورٹرز کے وارے نیارے
Posted on April 12, 2014 By Majid Khan سٹی نیوز
جھنگ : سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی پر سٹیشنز مالکان اور ٹرانسپورٹرز کے وارے نیارے ہو گئے ہیں مگر دوسری جانب حکومتی ہدایات کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں ایک روپے کی بھی کمی نہیں کی جس پر مسافروں و شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کرائے فوری طور پر کم نہ کرنے کی صورت میں سی این جی سٹیشنز اور ٹرانسپورٹرز کو گیس کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔ میڈیاکے سروے کے دوران بڑی تعداد میں مرد وخواتین مسافروں اور شہریوں نے بتایاکہ حکومت نے عوام کی سہولت کیلئے سی این جی سٹیشنز کو روزانہ گیس فراہم کرنے کی اجازت دی ہے جس کے تحت زیادہ تر مسافر ویگنوں ، بسوں وغیرہ کو کمرشل بنیادوں پر سی این جی فراہم کی جارہی ہے مگر پٹرول سے نصف قیمت پر سی این جی حاصل کرکے مسافر ویگنیں اور بسیں چلانے والے انتہائی بااثر ٹرانسپورٹ مافیانے ویگنوں اور بسو ںکے کرایوںمیں ایک روپیہ کی کمی بھی نہ کی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ اگرچہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی جانب سے واضح طور پر تمام متعلقہ افسران و سٹیک ہولڈرز کو حکم دیا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی شروع کئے جانے کے باعث ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں فوری طورپر کمی کی جائے اور ریلیف کے اثرات عام افراد تک بھی پہنچائے جائیں مگر تاحال اس پر کوئی عملدرآمد نہ ہواہے ۔انہوںنے بتایاکہ روزانہ ایک شہر سے دوسرے شہر کے درمیان چلائی جانے والی ویگنوں اوربسوں کے مسافروں سے2 روپے سے اڑھائی روپے تک فی کلومیٹر فی مسافر جبکہ اے سی بسز میں 3سے 4روپے فی مسافر فی کلو میٹر کرایہ وصول کیاجارہاہے جو دوگنے کرائے سے بھی زیادہ اور سراسر ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔ مسافروں کی بڑی تعداد نے الزام عائد کیاکہ مبینہ بھتہ خور روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکام ماہانہ نذرانہ کے عوض اپنی آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں جس سے ٹرانسپورٹ مافیا کے وارے نیارے ہو گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سی این جی سٹیشنز کھلنے کے باعث مذکورہ سٹیشنز مالکان اور ٹرانسپورٹرز کاکاروبار تو خوب چمک اٹھا ہے مگر اس کے برعکس گھریلو صارفین خوار ہو کر رہ گئے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ جس وقت سی این جی سٹیشنز کی گیس اوپن ہوتی ہے اسی وقت گھروں سے گیس غائب ہو جاتی ہے یا اگر کسی جگہ پر گیس کی سپلائی جاری بھی ہو تو وہاں پریشر نہ ہونے کے برابر ہوتاہے جس سے گھریلو صارفین اورخواتین خانہ کھانا پکانے سے بھی لاچار ہو کر رہ گئی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جب سی این جی سٹیشنز کھلنے سے عوام کو یا مسافروں و شہریوں کو کوئی فائدہ ہی نہ ہو رہاہو تو انہیں گیس کی سپلائی جاری رکھنے کا بھی کوئی جواز نہیں۔ انہوںنے مزید بتایاکہ اکثر سی این جی سٹیشنز مالکان نے مقررہ پریشر سے زائد پریشر حاصل کرنے کیلئے اضافی ہیو ی ڈیوٹی کمپریسرز لگارکھے ہیں جس سے وہ ارد گرد کی تمام لائنوں سے بھی گیس کھینچ لیتے ہیں اس طرح گھریلو صارفین کو گیس دستیاب نہ ہورہی ہے ۔انہوںنے اضافی کرائے وصول کرنے پر بھی شدید احتجا ج کرتے ہوئے قائد عوام محمد نواز شریف اور خادم اعلیٰ محمدشہبازشریف سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور مسئلہ کے تدارک کیلئے سخت احکامات جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com