کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے صوبہ زابل میں پانچ نیٹو فوجی اپنی ہی افواج کی فضائی بمباری کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے ہیں جس کی افغان اور نیٹو حکام نے تصدیق بھی کر دی ہے۔ پیر کو پیش آنے والا یہ واقعہ اپریل میں پیش آنے والے سانحے کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہے جہاں 26 اپریل کو صوبہ قندھار میں ہیلی کاپٹر تباہ ہونے سے کم از کم پانچ برطانوی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
ایساف کی جانب سے منگل کو جاری مختصر بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ روز جنوبی افغانستان میں ایساف کے پانچ اہلکار مارے گئے۔ متعلقہ حکام تک مارے جانے والے فوجیوں کی شاخت کو ملتوی کرنا ایساف کی پالیسی کا حصہ ہے۔
صوبہ زابل کے پولیس سربراہ غلام سکھی روغلے وانی نے اے ایف پی کو بتایا کہ میں اس بات کی تصدیق کرتا ہوں کہ ضلع ارغنداب میں پانچ غیر ملکی فوجی اپنی ہی افواج کی بمباری کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے۔
زابل میں تعینات افغان فوج کی 205 ڈویژن کے ترجمان محسن خان نے کہا کہ یہ’فرینڈلی فائر‘ کی غلطی ہے اور ایک افغان فوجی کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔ محسن نے کہا کہ ہماری افواج مشترکہ طور پر شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں مصروف تھیں اور غیر ملکی افواج نے فضائی مدد طلب کی تاہم غلطی سے یہ بمباری اس جگہ ہو گئی جہاں ہمارے دوست موجود تھے۔
ایساف کا کہنا ہے کہ ہم واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم انہوں نے ’فرینڈلی فائر‘ کے حوالے سے کسی بھی قسم کا بیان دینے سے انکار کردیا۔ اس سے قبل ’فرینڈلی فائر‘ کا واقعہ صوبہ لوگر میں رواں سال مارچ میں پیش آیا تھا جس میں پانچ افغان فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔