صنعا (جیوڈیسک) یمن میں سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی ممالک کے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے جاری ہیں۔
تازہ حملوں میں کم از کم سینتیس افراد کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، یمن کے وزیرخارجہ نے اتحادی ممالک سے زمینی فوج بھیجنے کی درخواست کی ہے۔ گورنر حسن الحئی کے مطابق حدیدہ میں بحر احمر کے قریب ڈپو پر حملے میں 37 ملازمین ہلاک اور اسی زخمی ہوئے . تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ ہلاکتیں فضائی حملوں سے ہوئیں یا پھر انہیں حوثی باغیوں نے نشانہ بنایا۔
کچھ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ڈپو کو اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا جبکہ بعض نے کہاہے کہ ڈپو کو حوثی باغیوں نے تباہ کیا ۔اتحادی ممالک کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد اسیری نے حملے کا ذمہ دار حوثی باغیوں کو قرار دیا ، اُن کا کہنا ہے باغیوں نے ڈپو کو مارٹر گولوں اور راکٹوں سے نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ عرب فوج کی جانب سے صرف مخصوص اہداف کو ہی نشانہ بنایا جارہاہے اور اس میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات انتہائی کم ہیں۔ اُدھر یمن کے وزیر خارجہ نے اتحادی ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ باغیوں کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی فوج کو بھی یمن بھیجیں کیونکہ ایک مرحلے پر فضائی حملے غیر موثر ہوجائیں گے۔