تحریر : صاحبزادہ نعمان قادر مصطفائی سوچنے والی بات ہے کہ دنیا میں ترقی یافتہ اقوام میں دنیا کی فضول ترین گیم کرکٹ کا وجود تک نہیں ہے امریکہ، روس، جاپان ، چین ، فرانس یہ ایسے ممالک ہیں جہاں کرکٹ نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے ایک سازش کے تحت امت مسلمہ کو حیلے بہا نوں سے فضول اور لا یعنی کاموں میں الجھایا جا رہا ہے موجودہ ورلڈ کپ کے آغاز سے لے کر کوارٹر فائنل کے اختتام تک پاکستانی قوم نے ایک محتاط اندازے کے مطابق 50ارب روپیہ ضائع کیا ہے میچز پر لگنے والی جوئے کی رقم اس کے علاوہ ہے اگر یہی رقم دیہاتوں اور چھوٹے شہروں میں میٹرک کے امتحان میں ٹاپ پو زیشن حاصل کر نے والے طلبہ و طالبات کے تمام تر حصول ِ تعلیم کے اخراجات پر خرچ کی جاتی تو اللہ اور اس کا محبوب رسول ۖ بھی خوش اور حکمرانوں کے ہا تھوں خدمت انسانیت کا فریضہ بھی سر انجام دیا جا نا تھا اس وقت اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے مالا مال سر زمین پاکستان میں بھو ک اور ننگ کا راج ہے حکمرا نوں کی غلط اور نا قص حکمت عملی کی وجہ سے 10 کروڑ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے 60 لاکھ بچے زند گی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں شرح خواندگی آج تک حکومتی دعووئں کے با وجود 18 فیصد سے بڑھ نہیں سکی ہے الیکٹرانک میڈیاکی سکرین اورپرنٹ میڈیاکے صفحات پرفہم وفراست اورحکمت ودانش کے سانچے میں ڈھلے بڑے بڑے نامورسیاسی پنڈتوں اورمذہبی برہمنوں کے تبصرے پڑھنے اورسننے کونصیب ہورہے ہیں۔ہرایک سیاسی پنڈت اورمذہبی برہمن کی اپنی اپنی رائے اوررام کہانی ہے آج ہم اپنے اس کالم کے ذریعے زیادہ فلسفیانہ انداز تحریر نہیں بلکہ عامیہ اندازتحریراپنائیں گے اس پریشان کن صورتحال کے پیش نظرہم الرحمن الرحیم کی زبردست صفات کے حامل رب لم یزل کی بارگاہ رحمانیت اوررحیمیت میں کچھ معروضات پیش کرناچاہ رہے ہیں
آئیے !آج ہم سب اپنی اجتماعی غلطیوں پراجتماعی معافی مانگتے ہیں۔ خودکش بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ، اغوائے برائے تاوان، ڈکیتیاں،قتل وغارت، دن دیہاڑے گولیوں کی تڑتڑاہٹ، رات گئے دھماکوں کی سنسناہٹ، حصول انصاف کے طالبان پراندھادھندفائرنگ، شہرمیں بکتربند گاڑیوں کاگشت ،بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد، رینجرزکی پریڈ، خوف وہراس کاماحول، عدم برداشت اور عدم اطمینان کی کیفیت، یہ سب کہیں ہمارے شامت اعمال کانتیجہ تونہیں ہے۔ یارحمن ورحیم !توہم سب پررحم فرما، ہم تجھ سے رحمت کی بھیک مانگتے ہیں۔ ہمارے وطن کو نظر بدسے بچا، ہماراوطن اسلامی جمہوریہ پاکستان جس کی بنیادوں میں لاکھوں انسانوں کی قربانیوں کا مقدس لہو شامل ہے توان قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے اس کی حفاظت فرما
یارحمن!ہمارے پیارے وطن کوبدخواہوں اوربدنیتوں سے محفوظ فرما،ہم سب تجھ سے کرم کی بھیک مانگتے ہیں اورلیلة القدر کی مبارک ساعتوں میں حاصل ہونے والے اس وطن کے سیاستدانوں کواپنی اپنی اناء اورعدم برداشت کے خول سے نکلنے کی توفیق عطافرما۔یارب لم یزل!ہمارے حکمرانوں کوصحیح فیصلے کرنے کی حکمت اوردانائی عطافرما۔یاالہادی!ہمارے رہنماؤں کو ہدایت نصیب فرما،یاالمقسط، ایوان عدلیہ میں بیٹھنے والوں کوانصاف کرنے کی ہمت عطافرما،یاالقہار!ہمارے حکمرانوں کو”اشدعلیٰ الکفار”کی روش پرچلنے کی حکمت عطا فرمااورآپس میں شیروشکر اور”رحماء بینھم ”کاجذبہ عطافرما۔یاعلیم بذات الصدور!دینی جماعتوں کی بالغ نظراورپختہ سوچ قیادت کوبھی حقیقی معنوں میں رسم شبیری اداکرنے کی ہمت عطافرماکیونکہ اس وقت ضرورت اس امرکی ہے کہ تمام سیاسی،دینی،سماجی اورثقافتی تنظیمیں شیروشکر ہوکرایک خدا،ایک رسول،ایک قرآن،ایک کعبہ پریقین رکھتے ہوئے اتحاد ملی کامظاہرہ کریں تاکہ غیروں کے اشاروں پرکھیلنے والوں اورناچنے والوں کے منفی منصوبوں اور بھیانک مقاصد کوخاک میں ملایا جاسکے۔
یاحی و یاقیوم! توبہ تر جانتا ہے کہ ہم نے اس وطن کی بنیاداسلام کے بنیادی اورآفاقی اصول لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ پررکھی ہے جس طرح تونے قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے اورنزول سے لیکرتادم تحریر یہود ونصاریٰ کی بھرپور پلاننگ کے باوجود بھی قرآن مجید کی شدمد، زیرزبرمیں بھی تبدیلی نہیںکی جاسکی اس طرح نزول قرآن کی عظیم اوربابرکت ساعتوں میں حاصل کردہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بھی حفاظت فرما،یارب کریم!،ہم سچے دل سے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں کہ ہم آفاقی اصولوں پرحاصل کئے گئے وطن عزیز کونہ تو”اسلامی چغہ ”پہناسکے اورنہ ”جمہوری قبائ”اوڑھاسکے ،ہم نے ساٹھ سالوں میں اسے ایک تجربہ گاہ ہی بنائے رکھاہم نے قائداعظم محمدعلی جناح کے فرمان کوہمیشہ غلط ہی رنگ دیا،قائدنے توفرمایاتھا”ہم ایک ایسی تجربہ گاہ حاصل کرناچاہتے ہیں جہاں اسلام کے اصولوں کوآزماسکیں” مگرہمارے رہبرورہنماؤں نے ہمیشہ عوام ہی کوآزمانے کی کوشش کی ہے۔یارحمن ویارحیم!ہمیں یہ تسلیم ہے کہ غلطیاں توہمارے مفاد عاجلہ کے رسیا”رہنماؤں”نے کی ہیں مگران کے کئے گئے غلط فیصلوں اوراقدامات کی وجہ سے معافی ہمیں مانگنی پڑرہی ہے۔
Provision
یارحمن! تو ہمارے اٹھے ہوئے ہاتھوں کودیکھ، جن سے ہم نے ہمیشہ رزق حلال کمانے اور کھانے کی کوشش کی ہے، یارحمن ورحیم ! ہمیں تو مانگنا بھی نہیں آتاکہ مانگا کیسے جاتاہے البتہ ہمارے حکمران مانگنے میں”ایکسپرٹ”ہیں کبھی تووہ ورلڈ بینک سے بھیک مانگتے نظرآتے ہیں اور کبھی واشنگٹن کی دہلیزپررو روکرہاتھ پھیلائے کاسہ گدائی لئے کھڑے نظرآتے ہیں اورجس اندازاوراداسے وہ مانگتے نظرآتے ہیں،دینے والوں کوبھی ان کی معصوم صورت دیکھ کررحم آجاتاہے اورکچھ نہ کچھ بھیک ان کے خالی کشکول اورکاسے میں ڈال دیتے ہیں اورجن سے ان کاگزارہ اچھاخاصاہوجاتاہے اورچاردن ان کے ”سوکھے”گزرجاتے ہیں مگرحیرت تواس بات پرہوتی ہے کہ جن کانام لیکربھیک مانگی جاتی ہے ان کے کاسے ہمیشہ خالی ہی رہے ہیں اورمانگنے والوں کی تجوریاں ہرموسم میں بھری ہوئی نظرآتی ہیں۔
زلزلہ اور سیلاب زدگان کے نام پراربوں روپیہ ہمارے حکمرانوں نے اکٹھاکیامگرجن کے نام پرسرمایہ اکٹھاکیاوہ آج تک لاچارگی اوربیچارگی کی زندگی بسرکرنے پرمجبور ہیں ان کے گھروں کے آنگن زلزلہ زدگان کے نام پر اکٹھی کی گئی رقم سے ہرے بھرے ہیں کیونکہ زلزلہ اور سیلاب زدگان نے جتناسامان مانگاتھاڈونرایجنسیوں اوراداروں نے انہیں دیامگروہ سامان بجائے زلزلہ اور سیلاب زردگان کودینے کے باڑہ اورلبرٹی مارکیٹوں میں فروخت ہوتے دیکھاگیا،زلزلہ زدگان اب بھی کسی ”مسیحا”کاانتظار کررہے ہیں سیلاب زدگان کا بھی کو ئی پر سان ِ حال نہیں ہے لا کھوں لوگ بے یارو مدد گار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
یارحمن ویارحیم! ہم بہت کمزور انسان ہیں ہمیں مزید آزمائش میں مت ڈال ہم سے آزمائشوں کایہ بوجھ نہیں اٹھایا جارہا۔ قائداعظم محمد علی جناح کی پراسرار موت سے لیکر تادم تحریر ہم ہرگھڑی آزمائش ہی میں مبتلا رہے، بعض لمحے ایسے بھی آئے کہ تیری رحمت کے سہارے ہم آزمائشوں کا پل صراط بڑی کامیابی اور سرخروئی سے پار کرگئے مگراب کی بار لگتاہے کہ آزمائش بھاری ہے مگرہمیں پھربھی امید ہے کہ تیری رحمت ان سب پرحاوی ہے اورہمیں اس آزمائش سے بھی سرخروئی سے نکالے گا۔ یارحمن ویارحیم !ہمیں صحیح معنوں میں ایسی قیادت نصیب فرما جو ملک وملت کی منجدھار میں پھنسی ہوئی کشتی کوساحل مراد تک پہنچا سکے۔ وشاورھم فی الامرکے خالق!ہمارے حکمران حکمت ودانش کے سانچے میں ڈھلے مشیرعطافرما، یاغفار،ہم تجھ سے رحمت اوربخشش کاسوال اس امیدپرکرتے ہیں کہ تونے ہمیشہ سوالی کے سوال کوپورا کیاہے اورتیرے درسے آج تک کسی کوبھی خالی ہاتھے اورمایوس جاتے نہیں دیکھا گیا، یاعزیزالغفار!توہمارے کردہ اورناکردہ گناہوں کومعاف فرما۔ہم سچے دل سے تجھ سے سچی توبہ طلب کرتے ہیں۔ہم ”سیاسی توبہ”طلب نہیں کررہے بلکہ سچی اورپکی توبہ کے طالب ہیں اورنہ ہم سیاستدان ہیں کہ ایک سال بھرپورغلطیاں بھی کریں اورپھراگلے سال عوام سے معافی بھی مانگ لیں۔
یارحمن ورحیم!تو،توجانتاہے کہ ہمارے حکمران امریکاکے کہنے پرغلطی کرتے ہیں اورہم شیطان کے کہنے پرغلطی کرتے ہیں۔ شیطان اور امریکا دونوں تیرے درسے ٹھکرائے ہوئے ہیں،شیطان کے بہکاوے میں آکرغلطی کرنے والوں کو تو معاف فرما دیتا ہے، یارحمن !ہم تجھ سے امریکاکے کہنے پرغلطی کرنے والوں کی طرف سے معافی مانگتے ہیں توہمیں اورہمارے حکمرانوں کومعاف فرما،یارحمن ویارحیم!ہم ناشکرے ہیں ہم نے تیری طرف سے عطاکی گئی نعمت”پاکستان”کی قدرنہیں کی تونے ہمیں ایسی سرزمین عطافرمائی جونعمتوں سے مالامال ہے یارحمن تونے سورة الرحمن میں اپنی طرف سے عطاکی گئی ستائیس خاص نعمتوں کاذکرکیاہے اوریہ تمام کی تمام نعمتیں تونے ستائیس رمضان المبارک کی شب حاصل کئے گئے پاکستان اوراہل پاکستان کوعطاکررکھی ہیں مگرپھر بھی ہم دربدربھیک مانگتے نظرآتے ہیں۔پوری دنیامیں بتیس پہاڑی چوٹیوں کے دامن میں ہیرے پرورش پاتے ہیں اوران بتیس میں سے 18 چوٹیاں ہمارے پاکستان میں ہیں یارحمن ورحیم! توبہتر جانتاہے کہ ہمارے قوم کی ذہانت ،مہارت، صلاحیت، دماغ اور محنت کاایک زمانہ معترف ہے لیکن ان تمام صلاحیتوں اورکمال کے باوجودہمیں آج تک وہ لیڈرشپ نہیں مل سکی جوملک وقوم کو”تحت الثریٰ”سے نکال کر”ہمدوش ثریا”کردیتی ،یارحمن ورحیم !ہمارے حکمرانوں کومصورپاکستان علامہ محمداقبال کے ایک شعرہی کوحرزجاں اوروردزبان بنانے اوردل ودماغ میں اتارنے کی توفیق عطافرماکہ کرجس سے ان کاقبلہ ونظربھی بدل جائے اوراس سے قوم کامقدربھی سنورجائے۔یا باری تعالیٰ !تو ہمیں فحاشی و عریانی سے بچنے کی توفیق عطا فرما اور اپنی نسل کو بھی بچا نے کی تو فیق عطا فرما ،یا رب ِکریم !ہمارے حکمرانوں کوغیرممالک کے دوروں پر غیر محرم عورتوں سے سر جوڑے اور ہاتھ ملانے کی بجائے انہیں تو فیق عطا فرما کہ ملک کی پا کیزہ اسلامی اقدار کا خیال رکھیں۔ نگاہ بلند سخن دلنواز جان پرسوز یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لئے یارحمن ورحیم!ہمارے حکمرانوں کوافیون زدہ قوم چین سے سبق حاصل کرنے کی توفیق عطافرماجوآج ویٹو پاوررکھتی ہے اور سلامتی کونسل کی مستقل ممبربھی ہے یارحمن ورحیم اس وقت ہم پرنہایت ہی مصیبت کی گھڑی ہے ہم پررحم فرماہمیں آئے روزکی آزمائشوں میں سرخروئی عطافرما۔