صنعاء (جیوڈیسک) ذرائع نے بتایا ہے کہ ان افراد کو بھاری معاوضے کے عوض بھرتی کیا گیا ہے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کولمبیا سے تعلق رکھنے والے یہ افراد اپنے ملک میں بائیں بازو کے جنگجوؤں اور منشیات کے سمگلروں سے لڑنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ یمن میں حوثی قبائل سے جنگ میں مصروف متحدہ عرب امارات کی اپنی افواج ناتجربہ کار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان تجربہ کار کرائے کے سپاہیوں کو بھرتی کیا گیا ہے۔
کولمبیا کے ایک سابق فوجی افسر کا اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کولمبیا کے فوجی غیر روایتی جنگ لڑنے میں تجربے کے باعث قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ان کے پاس گوریلا جنگ لڑنے کا وسیع تجربہ ہے۔ اس سے قبل امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے بھی رپورٹ کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے حوثی جنگجووں سے لڑنے کے لیے کولمبیا سے تعلق رکھنے والے کئی سو کرائے کے سپاہی یمن بھیجے ہیں۔
اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات گزشتہ پانچ برس سے غیر ملکیوں پر مشتمل فوج تشکیل دینے میں مصروف ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ ان فوجیوں کی جنگی تعیناتی کی گئی ہو۔ رپورٹ کے مطابق ان فوجیوں کی تعیناتی یمن میں حوثی جنگجووں کی اس کارروائی کے بعد کی گئی ہے جس میں متحدہ عرب امارات کے 45 فوجی مارے گئے تھے۔
خیال رہے کہ یمن میں اس وقت سعودی قیادت میں قائم فوجی اتحاد ایران کے حمایت یافتہ حوثی قبائل سے برسرپیکار ہے اور کولمبیا کے فوجیوں کی یمن میں موجودگی نے اس ساری صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔