اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کااجلاس 29 فروری کو اسلام آباد میں ہو گا، اجلاس کے ایجنڈے میں ملک میں چھٹی مردم شماری کرانے کا معاملہ سرفہرست ہے۔
مشترکہ مفادات کونسل کا 28 واں اجلاس 11 ماہ 10 روز بعد 29 فروری کو وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہوگا 9 نکاتی ایجنڈے میں صوبوں کے مطالبے پر مردم شماری کرانے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے، ذرائع کا کہناہےکہ مردم شماری کے حوالے سے محکمہ شماریات کی رپورٹ پیش کی جائیگی اور صوبوں کےاتفاق سے ممکنہ طور پر مردم شماری کا مرحلہ وار یاایک ہی وقت میں انعقاد کرانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ایجنڈے میں پاور جنریشن پالیسی 2015 ،کچھی کنال میں بدعنوانیوں کی تحقیقاتی رپورٹ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ وفاق اورصوبوں میں تیل وگیس کی تلاش، ایل پی جی کی پیداوار اور تقسیم کی پالیسی 2015 منظوری کے لئے پیش کی جائے گی۔ ایل این جی کی درآمد اور اس کے منصوبوں پروفاقی وزیر پیٹرولیم بریفنگ دیں گے۔ نیپرا کی سالانہ رپورٹ اور صنعتوںٕ کی صورت حال پر بھی غور ہوگا۔اجلاس میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ترمیمی بل 2016 کومنظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔
ایجنڈے کے مطابق 18 آئینی ترمیم کے بعد ہائرایجوکیشن کمیشن اور دیگر اداروں اور وفاقی ملازمین کی صوبائی اداروں میں منتقلی کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا۔ مشترکہ مفادات کونسل کی دو سالانہ رپورٹس منظوری کے لئے بھی پیش کی جائیں گی جبکہ نیشل فوڈ پروٹیکشن کا چھٹا 10 سالہ منصوبہ منظوری کے لئے اجلاس میں پیش ہوگا۔