کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزارت تجارت نے ایکسپو سینٹر کراچی کی قیمتی زمین کا قبضہ واپس لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف سے رابطہ کرلیا ہے۔
ایکسپو سینٹر کی قیمتی زمین ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ملکیت ہے تاہم اس زمین پر ایک تفریح گاہ اور شادی ہال چلایا جارہا ہے جبکہ وسیع رقبہ پولیس کے بھی زیراستعمال ہے تاہم ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر کی نشاندہی پر وفاقی وزیر تجارت نے اس زمین کو واگزار کرانے کیلیے مکمل تعاون اور سپورٹ کی یقین دہانی کرادی ہے۔
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں منعقدہ پریس بریفنگ کے دوران ایس ایم منیر نے بتایا کہ ایکسپو سینٹر سے ملحقہ زمین واگزار کرانے کے بعداس پر 5منزلہ عمارت تعمیر کی جائے گی جس میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفاتر ہوں گے جبکہ مزید 2ہالز تعمیر کیے جائیں گے، پاکستانی مصنوعات کی تشہیر کے لیے جدید ڈسپلے سینٹر بھی تعمیر کیا جائے گا۔
ایس ایم منیر نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات بجلی گیس کی کمی اور سیکیورٹی خدشات برآمدات میں اضافہ نہ ہونے کے بنیادی اسباب ہیں تاہم اب تک کی ایکسپورٹ 25ارب ڈالر کے تناسب سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے میں جی ایس پی پلس کی سہولت کا بڑا دخل ہے، اگر یہ سہولت نہ ملتی تو ایکسپورٹ میں 1.5ارب ڈالر تک کمی کا سامنا کرنا پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کرپشن کا خاتمہ ان کی اولین ترجیح ہے، اس ادارے میں سابقہ دور میں 13ارب ڈالر کی کرپشن کے مقدمات چل رہے ہیں اور تفتیشی اداروں نے کرپٹ عناصر سے 23 کروڑ روپے کی لوٹی ہوئی رقم بھی واپس کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کا کریڈٹ حکومت اور سیاسی قیادت کو جاتا ہے لیکن سزا اور جزا کا تصور قائم کرنے کے لیے ان عدالتوں کو جلد از جلد فعال کرنا بھی بہت ضروری ہے۔