کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے چیف جسٹس کی جانب سے عدالتی کمیشن کے قیام کے لیے حکومتی خط کا جواب دینے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ پانامہ لیکس اسکینڈل کی تحقیقات کیلیے عدالتی کمیشن کے قیام کے ٹی او آرز اپوزیشن کی مشاورت سے طے کیے جائیں گے اور کمیشن کی تشکیل کیلیے اگر ضروری ہوا تو فوری قانون سازی آرڈیننس کی صورت میں کی جائے گی۔
ٹی اوآرز پر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کا آغاز وزیراعظم کے پارلیمنٹ سے خطاب کے فوری بعد شروع کردیا جائے گا ۔حکومت اس بات پرغور کررہی ہے کہ کرپشن کی تحقیقات کیلیے عدالتی کمیشن کا دائرہ کار فی الحال پانامہ لیکس اسکینڈل تک محدود رکھا جائے ۔ انتہائی اہم حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے عدالتی کمیشن کے قیام کے لیے حکومتی خط کا جواب موصول ہونے کے بعد حکومتی حلقوں میں مختلف آپشنز پر مشاورت کی گئی ہے۔