اسلام آباد (جیوڈیسک) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو تسلیم کرلیا مگر اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ الیکشن آراوز کے تھے۔
اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے معاملے میں ہم بھی پارٹی تھے اور ہم نے مل کر 10 حلقے کھولنے کی بات کی تھی جب کہ آصف زرداری نے سب سے پہلے 2013 کے عام انتخابات کو آر اوز کا الیکشن قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا اسی لیے ہمیں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تو تسلیم ہے مگر ہم اپنے مؤقف پر آج بھی قائم ہیں کہ 2013 کے انتخابات آر اوز الیکشن تھے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے آگ پر پیٹرول نہیں چھڑکا جب کہ ہم فرینڈلی اپوزیشن نہیں بلکہ جمہوریت سے فرینڈلی ہیں اور جمہوریت لولی لنگڑی نہیں ہوتی جب بھی جمہوریت کو خطرہ ہوا تو پیپلزپارٹی سامنے کھڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حالات کسی بھی وقت بدل سکتے ہیں کیوں کہ پاکستان میں جمہوریت کی عمر صرف 12 سال ہے اور ہم نے 10 سال ضیا، 10 سال مشرف کو برداشت کیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے قوم سے خطاب کی تعریف کرتے ہیں، انہوں نے اچھا پیغام دیا لیکن کمیشن کی رپورٹ کے بعد حکومت کی گردن میں سریا نہیں آنا چاہیے تاہم ہم انتخابی اصلاحات پر کام کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ معافی کے معاملے پر نوازشریف اور عمران خان جانیں تاہم عمران خان کا کمیشن کی رپورٹ کو تسلیم کرنا اچھی بات ہے۔
واضح رہے 2013 کے عام انتخابات کی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ میں منظم دھاندلی کے الزامات کو مسترد کیا تھا۔