کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں دودھ کی قیمت میں اضافے پر کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ کی نرالی منطق سامنے آئی ہے جن کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت میں اضافے کے مثبت پہلوؤں کو دیکھا جائے۔
کمشنر کراچی آصف حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ ڈیری فارم، ہول سیلر اور ریٹیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے کامیاب مذاکرات کے بعد باہمی مشاورت سے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ شہریوں کو دودھ 80 روپے فی لیٹر کے حساب سے دستیاب ہوگا لیکن حیرانی کی بات ہے کہ کراچی میں دودھ 70 روپے فی لیٹر کے حساب سے دستیاب تھا جو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد اچانک 20 روپے فی لیٹر بڑھا کر 90 روپے فی لیٹر کردیا گیا۔
دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس کے بعد دودھ مافیا اور کمشنر کراچی کے درمیان 14 گھنٹے تک مذاکرات جاری رہے جس کے بعد بالاخر کمشنر کراچی نےدودھ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے 20 روپے اضافے کے بجائے 10 روپے اضافے پر اکتفا کرلیا۔
کمشنر کراچی نے عوام کو خوشخبری سنائی کہ انہیں اب دودھ 90 کے بجائے 80 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا جو کہ بہرحال 10 روپے مہنگا ہی ہے کیوں کہ شہری اس سے قبل دودھ 70 روپے فی لیٹر کے حساب سے خرید رہے تھے۔ کمشنر کراچی نے نرالی منطق پیش کی کہ دودھ میں کمی کے مثبت پہلوؤں کو دیکھا جائے،امید ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرزقیمتوں میں کمی کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔