کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی و دیگر نے کہا ہے کہ حکومت جب کچھ تہیہ کرلیتی ہے تو پھر وہ ہوکر رہتا ہے۔
خواہ عوام س کی کتنی ہی مخالفت کیوں نہ کرے اس کیخلاف احتجاج کرے ‘ دھرنے دے ہڑتالیں کرے مگر ہوتا وہی ہے جو حکومت چاہتی ہے تو پھر دہشتگردی کا خاتمہ کیوں کر نہیں ہوپارہا ہے جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ دہشتگردی کوئی آسیب یا بھوت بھی نہیں ہے جسے قابو ‘ کنٹرول یا مقید کرناناممکن ہو اور نہ ہی حکومت اس قدر کمزور ہے کہ اپنے ارادے اور عزم کو عملی جامع بھی نہ پہناسکے تو پھر دہشتگردی کیوں ختم نہیں ہو رہی ہے کیا۔
حکومتی عزم میں صداقت نہیں ہے یا حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس یا دہشتگردی کے تحفظ میں ہی حکومتی بقا ہے یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب عوام کو ڈھونڈے نہیں مل رہا ہے مل رہے ہیں تو صرف بم دھماکے ‘ خود کش حملے ‘ آگ و خون کی ہولی اور پیاروں کے مسخ لاشے جبکہ حکمران دہشتگردی کے خاتمے کے اپنے عزم کو صادق ثابت کرنے کی بجائے تفریح گاہوں اور چڑیا گھروں کی بندش کے ذریعے عوام کو بے وقوف بنانے کے نئے اسباب کے سوا کچھ نہیں کررہی ہے جس کا عوام کیا مطلب ہوسکتا ہے اس کا فیصلہ خود عوام کو ہی کرنا ہو گا۔