کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ کمیٹی ایسی تشکیل دی گئی ہے جو کشمیریوں سے زیادہ بھارت سے اظہار یکجہتی کرے گی، احسن اقبال اور اسحاق ڈار ہندوستان سے تجارت کے معاملات طے کرتے ہیں، شیری رحمن تا حیات امریکی اور بھارتی پالیسی پر گامزن رہنے والی خاتون ہیں، شیریں مزاری کی بیٹی ہم جنس پرستی اور دیگر عوامل میں ملوث ہے اورخود شیریں مزاری بھارت بے حیائی کے کلچر کی دلدادہ ہیں، ایک دہشت گرد جماعت جس نے پاکستان مردہ باد کے نعرے لگائے اور ہندوستان سے مدد مانگی اس ملک دشمن جماعت کے رکن کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا، یہ ایک سازش نہیں ہے تو اور کیا ہے۔
حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ہوچکا ہے، پارلیمای جماعتوں کے اجلاس میں خارجہ پالیسی میں سب سے ناکارہ افراد کو کمیٹی میں شامل کیا گیا، تمام پارلیمانی جماعتوں کی اے پی سی طلب کرنا احسن قدام تھا ، مگر کشمیر کا معاملہ پور ی قوم کا نمائندہ مسئلہ ہے، غیر پارلیمانی جماعتوں کو بھی نمائندگی کا موقع دیا جائے، جن کی پارلیمانی حیثیت ختم ہونے والی ہے ان کو نمائندگی کیوں دی گئی؟ جو پاکستان کو گالی دے وہ پاکستان کے دشمنوں کے بارے میں کیسے سخت موقف اختیار کرسکتا ہے،پاکستان ایک عالمی قوت ہے اور بھارت اور اسرائیل کو مکمل جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، کمی یہ ہے کہ غیر صلاحیت یافتہ افرادکو وہ منصب دیئے جاتے ہیں جن کہ وہ اہل نہیں ہوتے ہیں، موجودہ سیاسی جماعتیں بھارت سے بگاڑ کر نہیں چلنا چاہتی ہیں، ان کے مفادات ہیں، جمعیت علماء پاکستان آئندہ الیکشن کشمیر کاز اور کشمیر کی آزادی کے ایجنڈے سے لڑے گی۔
بھارت کے حمایتوں کا راشن پانی بند کیا جائے، افغانستان کی ترسیلات کے تمام راستے بند کر کے اس سبق سکھایا جائے ،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مذہبی جماعتوں کے پاس کشمیر فارمولہ موجود ہے، اس کمیٹی میں مذہبی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے، جمعیت علماء پاکستان صوبہ پنجاب کے ذمہ داران سے تنظیمی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی بھارت نواز ہے، حکومت نے جو کمیٹی تشکیل دی ہے وہ جراتمندانہ بات کرنے کے قابل نہیں ہے، دہشت گرد ملک دشمن جماعت کے رکن کو کمیٹی میں شامل کرنا پاکستان کے نظریئے اور آزادی کی بے حرمتی ہے، کیا سوچ کر یہ کمیٹی تشکیل گی دی گئی؟جمعیت علماء پاکستان بھرپور احتجاج کرتی ہے۔
مذہبی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی اس کا حصہ ہونا چاہیے تھا، تمام منتخب افراد بھارتی مفاد کے زیادہ قریب ہیں،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ وفاقی حکومت پانی کا مسئلہ عالمی اطح پر اٹھائے، یہ حقیقت ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی ڈیم بنائے ہیں، ہمارے پاس بہت سے نکات ہیں جن پر عالمی اداروں میں بھارت کی پکڑ ہو سکتی ہے، بھارت میں عورتوں اور بچوں کے حقوق دنیا میں سب سے زیادہ پامال ہوتے ہیں، بھارت مذہبی آزادی کے حوالے سے سب سے آخری ملک ہے، ہمارے بعض بے شرم ملک دشمن فنکار اب تک چینلز پر بھارت کے قصیدے پڑھ رہے ہیں، ایسے لوگوں کو ملک بدر کر کے ان کی شہریت ختم کی جائے ،پیمرا ان فنکاروں کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیتا ہے، حاضرین محفل میں ڈاکٹر جاوید اختر اور مستقیم نورانی بھی موجود تھے۔