اسلام آباد (جیوڈیسک) مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج ہورہا ہے جس میں قومی توانائی پالیسی کی منظوری کا امکان ہے۔ جبکہ امن وامان کی صورت حال، مردم اور خانہ شماری کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا جس میں چاروں وزرائے اعلی اور متعلقہ وزرا شریک ہوں گے۔
اجلاس میں نئی قومی توانائی پالیسی پر صوبوں سے مشاورت کے بعد اسے حتمی شکل دی جائیگی، توقع ہے وزیراعظم نئی قومی توانائی پالیسی کا اعلان خود کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزارت پانی وبجلی نے نئی قومی توانائی پالیسی18-2013 کا مسودہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھجوا دیا ہے، جبکہ بجلی اور گیس چوری کی روک تھام کے لیے لیگل فریم ورک کا مسودہ بھی بھیجا گیا ہے۔
جس میں گیس اور بجلی چوروں کے علاوہ تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے لیے بھی بھاری سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔بجلی اور گیس چوروں کو 2 سے 3 سال تک قید کی سزا دینے اور30 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک جرمانے کی تجویز دی گئی ہے۔ جبکہ چوری روکنے کے لیے یوٹیلٹی کورٹس کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
اجلاس میں ملک بھر میں امن وامان کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور کراچی اور کوئٹہ کی صورت حال پر خصوصی تبادلہ خیال کیا جائے گا، جبکہ اجلاس میں مردم اورخانہ شماری سے متعلق بھی چاروں صوبوں سے رائے لی جائے گی جس کے بعد مردم اورخانہ شماری پر بھی کوئی فیصلہ متوقع ہو سکتا ہے۔