کامن لیگ معاشی مسائل سے عوام کو مکمل نجات دلائے گی۔ شجاع الرحمن

Terrorism

Terrorism

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دنیا بھر میں پھیلی ہوئی دہشتگردی ‘ بد امنی ‘ افراتفری ‘ بے سکونی ‘جہالت ‘ غربت ‘ بیماری ‘ بیروزگاری ‘ بھوک ‘ جرائم اور نا انصافی ‘ استحصال ‘ ظلم جبر اور جنگ و جدل سمیت تمام سماجی مسائل اور اخلاقی پستگی کی بنیادی وجہ معاشی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ تیسری دنیا کے غریب ممالک ان عوارض کا زیادہ شکار ہیں جبکہ ترقی یافتہ وخوشحال ممالک ان مضمرات سے بڑی حد تک محفوظ دکھائی دیتے ہیں۔

اسلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا بھر میں ایسا معاشی نظام رائج کیا جائے جس میں آجرو اجیر کے درمیان توازن و مساوات قائم ہویعنی سرمایہ کاروں کو سرمائے کے تحفظ کی ضمانت کیساتھ مناسب نفع بھی حاصل ہو اور معاشرے کے ہر فرد کو اس کی صلاحیت وقابلیت کے مطابق محنت کے مواقع اور محنت کا بھرپور صلہ ملے ۔ دی کامن لیگ کے کنوینر شجاع الرحمن نے اپنی رہائشگاہ پرقومی و عالمی مسائل کے حوالے سے میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ پاکستان نہ صرف تیسری دنیا کے غریب ممالک میں شامل ہے بلکہ مساوات و توازن کے نظام سے عاری اور ایسے ہمہ اقسام ٹیکسوں تلے دبا ہوا ہے جنہیں دیانتداری سے عوا می و قومی ترقی و خوشحالی کیلئے استعمال کی نہ تو روایت ہے اور نہ ہی کسی کو ایسی کوئی عادت ہے جس کی وجہ سے مخصوص و محدوطبقات اقتدار و اختیار کے ساتھ خوشحالی کے مزے بھی لوٹ رہے ہیں جبکہ اکثریتی عوام ان اقتدار واختیار والوں کے گناہوں و تعیشات کا کفارہ نت نئے ٹیکسوں کی صورت ادا کرنے کی وجہ سے معاشی بدحالی سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے طبقاتی تضاد ‘ نا انصافی و استحصال ‘ ظلم وجبر اور غربت کے علاہ بھوک ‘ بیماری ‘ جہالت اور سہولیات سے محروم غیر انسانی زندگی ان کا مقدر بنی ہوئی ہے جبکہ اس استحصالی نظام سے محروم طبقات کی بغاوت لاقانونیت کہلائی جس سے جرائم ‘ بد امنی ‘ افراتفری میں اضافہ ہوا اور پھر اس میں بیرونی طاقتوں کی شمولیت نے ملک و قوم کو بد ترین دہشتگردی سے دوچار کردیا جس کی وجہ سے معاشی مسائل مزید پیچیدہ ترین ہوتے جارہے ہیں اسلئے کامن لیگ نے قومی معاشی مسائل کے قابل حل فارمولے کے ساتھ اس ملک خداداد اور اس کے غیور مگر بے بس و مظلوم عوام کو مسائل و مصائب سے نجات دلانے کیلئے میدان سیاست میں قدم رکھا ہے۔

ہمارا مشن اس ملک کے ہر شہری کو اس کی صلاحیت کے مطابق محنت کے مواقع فراہم کرنااور ہر محنت کش کو اس کی محنت کے بھرپور معاوضہ کی فراہمی کے ساتھ ہر سرمایہ کارکوسرمائے کے تحفظ اور بہترین منافع کی ضمانت بھی فراہم کرنا ہے اور عام عوام کو ٹیکس نظام سے مستثنیٰ بنانے کیساتھ سرمایہ داروں کیلئے بھی ٹیکس نظام کواس قدر سہل اور مو ¿ثر بنانا ہے کہ ملک سے ٹیکس چوری کا رجحان ازخود ختم ہوجائے تاکہ اس ملک میں کاروباری ‘ تجارتی ‘ صنعتی ‘ذرعی سرگرمیوں کی رفتار تیز ہو اور پیداوار میں اس قدر اضافہ کیا جائے کہ عمومی استعمال کی تمام اشیاءانتہائی ارزاں نرخوں پر دستیاب ہوں تاکہ ہر پاکستانی ان سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے خوشحالی کی زندگی گزارے تو پھر یقینالسانی و صوبائی تعصبات ‘ مسلکی ومذہبی تفاوت ‘ گروہی اختلافات اپنی موت آپ مرجائیں گے اورمعاشی خوشحالی کے باعث عوام کا معیار زندگی ہی بہتر نہیں ہوگا بلکہ حکومت کیلئے بھی عوام کو تعلیم ‘ علاج اور روزگار کی فراہمی کی سہولیات کو بہترین بنا نا اور تیز رفتار ترقیاتی کاموں کی انجام دہی آسان ہو جائے گی۔